ایک نئی تحقیق کے مطابق اسمارٹ واچ رعشے کی علامات کی تشخیص کرتے ہوئے سائنس دانوں کو بیماری کے علاج کے متعلق بہتر فہم فراہم کر سکتی ہیں۔
امریکا میں قائم یونیورسٹی آف روچیسٹر میڈیکل سینٹر کے نیورولوجسٹ نے آئی فون سے جڑی ایک ایپل واچ کو استعمال کیا اور ایک سال تک رعشے کے ابتدائی مراحل میں مبتلا لوگوں کا معائنہ کیا۔
تحقیق میں معلوم ہوا کہ اس طریقے سے سائنس دان رعشے کی ابتدائی علامات کی نشان دہی کرسکتے ہیں جبکہ وائس ریکارڈنگ کے ذریعے بات کرنے کے متعلق مسائل کے حوالے سے اضافی معلومات حاصل کی جاسکتی ہے۔
جامعہ سے تعلق رکھنے والے جیمی ایڈمز کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل اقدامات بیماری کے بڑھنے کے حوالے سے بامقصد اور حساس اقدامات کو یقینی بناتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ تحقیق بتاتی ہے کہ اسمارٹ فونز اور اسمارٹ واچ کے پیش کیا گیا ڈیٹا اس بیماری کی نگرانی کر سکتا ہے اور اس میں مختلف تبدیلیوں کو نشان دہی کر سکتا ہے۔ یہ ڈیجیٹل معائنے مستقبل کی تھراپیز کی تاثیر کو پرکھنے میں مدد دے سکتے ہیں۔