آئندہ مالی سال 25-2024 کے بجٹ میں موبائل فونز کو 18 فیصد اسٹینڈرڈ ریٹ پر ٹیکس کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے قومی اسمبلی اجلاس میں آئندہ مالی سال 25-2024 کے لیے بجٹ پیش کردیا جب کہ حکومت اس بجٹ کے ذریعے عالمی مالیاتی فنڈز (آئی ایم ایف) کے ساتھ نئے قرض پروگرام کے سلسلے میں مذاکرات کے دوران اپنا کیس مضبوط کرنے کی کوشش کرے گی۔
حکومت کے عبوری منصوبے کے مطابق پیش کیے جانے والے بجٹ پر عام بحث 20 جون کو شروع ہوگی جو 24 جون تک جاری رہے گی، ارکان 26 اور 27 جون کو کٹ موشن پر بحث اور ووٹنگ میں حصہ لیں گے جب کہ 28 جون کو بجٹ کو منظور کیا جائے گا۔
پیش کیے گئے بجٹ میں کہا گیا کہ ’کنسیشنری ریٹس‘ مارکیٹ میں چند مخصوص اشیا کو فائدہ پہنچاتے ہوئے خلل پیدا کرتے ہیں جب کہ اسٹینڈرڈ ریٹ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ سب کو یکساں مواقع میسر ہوں اور مارکیٹ فورسز مؤثر طریقے سے کام کرسکیں۔
اس میں کہا گیا کہ مندرجہ بالا وجوہات کی بنا پر تجویز ہے کہ موبائل فونز کی مختلف کٹیگریز پر سیلز ٹیکس کا اسٹنڈرڈ ریٹ لاگو کیا جائے۔