ملک بھر میں ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ دیکھا گیا ہے، ایک سال کے دوران ادویات 35 فیصد تک مہنگی ہوگئیں۔
میڈیارپورٹ کے مطابق رواں مالی سال بلڈ پریشر کی مختلف ادویات 300 روپے سے بڑھ 725 روپے تک، شوگر کی دوائی 840 سے 1507 روپے تک جبکہ گردوں کی ادویات 525 روپے تک پہنچ گئیں، مارکیٹ میں سانس اور دمے کی ادویات 1100 سے 1730 روپے تک فروخت ہورہی ہیں۔
شہری کہتے ہیں، روٹی یا دوائی، اب ایک ہی چیز کھا سکتے ہیں۔ دوسری جانب فارماسسٹس کا کہنا ہے کہ ڈالر کی وجہ سے خام مال کی قیمت اور پھر کمپنیوں کی پیداواری لاگت میں ا ضافہ ہوا ہے جس کے باعث ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔
معاشی ماہرین کا کہناہے کہ ادویات کے خام مال پر کوئی ڈیوٹی عائد نہیں تاہم اگر بجٹ میں فکس جی ایس ٹی کی شرح بڑھائی گئی تو زندگی بچانے والی ادویات بھی شہریوں کی پہنچ میں نہیں رہیں گی۔