پاکستان نے اگلے بجٹ 2024-25 میں 1.5 ارب ڈالر سے زائد کی قومی خزانے میں لانے کے لیے پانڈا اور یورو/ سکوک بانڈز سمیت بین الاقوامی بانڈز کا اجرا کرنے کا منصوبہ بنایا ہے کیونکہ زر مبادلہ کی شرح پر دباؤ سے بچنے کے لیے زیادہ ڈالر کی آمد کی ضرورت ہے۔
بجٹ بنانے والے اگلے بجٹ 2024-25 کے لیے بیرونی وسائل سے وصولیوں کے تخمینے کو حتمی شکل دے رہے ہیں لیکن حتمی فیصلہ ملک کی بین الاقوامی مارکیٹ میں دوبارہ داخل ہونے کی صلاحیت پر کیا جائے گا۔
اسلام آباد آئی ایم ایف کے ساتھ درمیانی مدت کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلٹی (ای ایف ایف) کے تحت ایک نیا معاہدہ کرنے میں کامیاب ہو جائے جو اگلے مالی سال کی پہلی ششماہی (جولائی-دسمبر) میں ملک کی کریڈٹ ریٹنگز کو بہتر بنانے کی راہ ہموار کرے گا۔
حکومتی ذرائع نے بتایا ہے کہ “حکومت چینی مارکیٹ میں دستیاب لیکویڈیٹی کو استعمال کرنے کے لیے پانڈا بانڈ جاری کرنے کے لیے تیار ہے جس میں 500 ملین ڈالر سے زائد کا بانڈ جاری کرنے کا امکان ہے”
تاہم، رواں مالی سال 2023-24 میں بین الاقوامی بانڈز کے اجرا کے ذریعے 1.5 ارب ڈالر حاصل کرنے کی پیش گوئی کے باوجود، ملک کے اقتصادی منیجرز بین الاقوامی بانڈز کے اجرا کی شکل میں کوئی غیر ملکی آمدنی حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں
حکومت اگلے بجٹ 2024-25 کو 295 روپے فی امریکی ڈالر کی اوسط زر مبادلہ کی شرح پر بنا رہی ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب پہلے ہی پانڈا بانڈ جاری کرنے کے لیے چینی مارکیٹ کو استعمال کرنے کے ارادے کا اظہار کر چکے ہیں ۔