ملک میں دستیاب اضافی چینی کی برآمد کے لیے راہ ہموار ہونے لگی اور شوگر ایڈوائزری بورڈ میں چینی کی برآمدات پراتفاق ہو گیا۔
وفاقی وزیرصنعت و پیداوار کی زیر صدارت شوگر ایڈوائزری بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں کرشنگ سیزن 24-2023 میں چینی کے مجموعی اسٹاک کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں چینی کے دستیاب ذخیرے، پیداوار اور برآمد کے حوالے سے جائزہ لیا گیا جس کے بعد شوگر ایڈوائزری بورڈ میں چینی کی برآمدات پر اتفاق ہو گیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا مقامی ضروریات پوری ہونے کی شرط پر چینی ایکسپورٹ کا فیصلہ ہوگا اور برآمد کی اجازت ملنے پر اس بات کو یقینی بنانا ہو گا کہ ملک میں چینی کی قیمت میں اضافہ نہ ہو۔
اس حوالے سے بتایا گیا کہ برآمد کی اجازت کو مقامی مارکیٹ میں چینی کی قیمتوں میں استحکام سے مشروط کیا جائے گا۔
شوگر ملز مالکان نے پہلے مرحلے میں 5 لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت مانگی ہے اور مجموعی طور پر 15 لاکھ میٹرک ٹن چینی کی برآمدات کا مطالبہ کر رکھا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ شوگر ایڈوائزری بورڈ چینی کی برآمدات کے حق میں ہے البتہ برآمدات کا فیصلہ حکومت کے اندر مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے حال ہی میں چینی کی برآمدات کا جائزہ لینے کے احکامات جاری کیے تھے۔