وفاقی وزارتوں نے وزیراعظم شہباز شریف کے حکم کو نظر انداز کر دیا، وزارتوں میں بیٹھے افسران ای آفس کے ذریعہ سرکاری فائلیں نکالنے سے گریزاں ہیں۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے اپریل 2024 میں 40 وفاقی وزارتوں کو مینوئل فائلنگ سے ای آفس پر منتقل کرنے کی ہدایت کی تھی، ان 40 میں سے 15 وزارتوں نے اپنا کام 80 فیصد ای افس پر منتقل کیا ہے جن میں تعلیم ، انفارمیشن ٹیکنالوجی، اطلاعات و نشریات، وزارت خارجہ شامل ہیں۔
اسی طرح 4 وفاقی ڈویژن 70 فیصد ای افس پر منتقل ہوئے ہیں جبکہ 40 میں سے 19 وزارتیں ای آفس سسٹم استعمال کرنے سے انکاری ہیں ان میں وزارت خزانہ، وزارت توانائی اور وزارت قانون و انصاف شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے 2015 میں ای فائل منصوبہ شروع کیا تھا منصوبہ کے تحت تقریبا 1.2ارب روپے کی مشینری و دیگر سامان تمام وزارتوں میں مہیا کیا گیا تھا۔
وزارت خزانہ نے ای فائل منصوبہ سے سالانہ 1 ارب روپے کاغذ کے سامان کی مد میں بچت کا اندازہ تخمینہ لگایا ہے، ذرائع نے بتایا کہ وزارتوں کے سیکرٹری اور چیئرمین اپنی پسند و نا پسند کی بنیاد پر ای فائل کا استعمال کرواتے ہیں۔
ذرائع نے کہاکہ وزیراعظم وفاقی وزارتوں کو ای آفس استعمال کرنے کا پابند کریں اور اس حوالے سے اگر کوئی قانون سازی عمل میں لائی جاتی ہے تو اس سے وفاقی وزارتوں کی کارکردگی کو ناصرف بہتر بنایاجا سکتا ہے بلکہ افسران کا احتساب بھی ممکن ہو سکے گا۔