حساس قیمت انڈیکس سے پیمائش کردہ قلیل مدتی مہنگائی کی شرح 21 مارچ کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران سالانہ بنیادوں پر معمولی کمی کے بعد 29.06 فیصد پر آگئی۔
پاکستان ادارہ شماریات کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق قیل مدتی مہنگائی میں گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں بھی 1.13 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
حساس قیمت انڈیکس میں 17 شہروں کی 50 منڈیوں سے 51 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا جائزہ لیا جاتا ہے، زیر جائزہ مدت کے دوران 9 اشیا کے نرخوں میں اضافہ، 17 کی قیمتوں میں کمی جبکہ 25 مصنوعات کی قیمتیں مستحکم رہیں۔
سالانہ بنیادوں پر جن اشیا کی قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا، ان میں گیس چارجز برائے پہلی سہ ماہی (570 فیصد)، پسی مرچ (86.05 فیصد)، مردانہ چپل (58.05 فیصد)، لہسن (57.41 فیصد)، پیاز (54.65 فیصد)، مردانہ سینڈل (53.37 فیصد)، گڑ (39.86 فیصد)، چینی (35.01 فیصد)، نمک (33.29 فیصد)، انرجی سیور بلب (29.83 فیصد) اور دال ماش (27.31 فیصد) شامل ہے۔
جن اشیا کی قیمتوں میں گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا، ان میں ایل پی جی (1.49 فیصد)، گائے کا گوشت (0.53 فیصد)، باسمتی چاول ٹوٹا (0.48 فیصد)، بکرے کا گوشت (0.42 فیصد)، سرسوں کا تیل (0.40 فیصد) چاول ایری 6/9 (0.25 فیصد) اور خشک دودھ (0.14 فیصد) شامل ہے۔
زیر جائزہ مدت کے دوران ہفتہ وار بنیادوں پر جن اشیا کی قیمتوں میں تنزلی ہوئی، ان میں ٹماٹر (36.73 فیصد)، پیاز (19.58 فیصد)، آلو (4.02 فیصد)، لہسن (2.87 فیصد)، دال ماش (1.25 فیصد)، گندم کا آٹا (1.02 فیصد)، چینی (0.95 فیصد)، دال مسور (0.86 فیصد) اور ڈیزل (0.60 فیصد) شامل ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے قلیل مدتی مہنگائی 14 مارچ کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران سالانہ بنیادوں پر بڑھ کر 32.89 فیصد تک پہنچ گئی تھی، اسی طرح مہنگائی میں گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں بھی 1.35 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔