جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام آباد نے بانی پی ٹی آئی کی لانگ مارچ توڑ پھوڑ کیس میں بریت کی درخواست منظور کر لی۔
بانی پی ٹی آئی کی بریت اور عدالت میں پیشی کی درخواستوں پر سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ شائستہ کنڈی نے کی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ شائستہ کنڈی نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کو 2 مقدمات میں بری کر دیا۔
سماعت کے آغاز میں وکیل نعیم پنجوتھا نے استدعا کی کہ بانی پی ٹی آئی کو عدالت طلب کیا جائے۔
جس پر جوڈیشل مجسٹریٹ شائستہ کنڈی نے کہا کہ پہلے بانی پی ٹی آئی کی درخواستِ بریت پر بحث کر لیں، اگر بانی پی ٹی آئی کو عدالت لاتے ہوئے راستے میں کچھ ہو گیا تو کون ذمے دار ہو گا؟
وکیل نعیم پنجوتھا نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اس سے قبل بھی خود سے عدالتوں میں پیش ہوتے رہے ہیں، زمان پارک آپریشن کیا گیا، وارنٹ نکالے گئے، حکومت کا کام سیکیورٹی مہیا کرنا ہے، بانی پی ٹی آئی کی موجودگی میں دلائل دینا چاہتے ہیں۔
جج شائستہ کنڈی نے کہا کہ ضمانت پر حاضری ضروری ہوتی، درخواست پروڈکشن پر نہیں۔
عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو عدالت میں پیش کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔
بانی پی ٹی آئی کی درخواستِ بریت پر وکیل نعیم پنجوتھا نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پر تمام مقدمات میں صرف ایما کا کردار ہے، ایک ہی دن میں متعدد مقدمات درج ہوئے، بانی پی ٹی آئی کا ایک ہی طرح کا کردار رکھا، دفعہ 144 کے نفاذ کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا نہ بتایا گیا، مدعی ایس ایچ او ہے جس کو مقدمہ درج کرنے کا اختیار نہیں، بانی پی ٹی آئی پر درج مقدمات میں گواہان کے بیانات بھی نہیں۔
جج شائستہ کنڈی نے سوال کیا کہ کیا اس سے پہلے بھی بانی پی ٹی آئی مقدمات میں بری ہوچکے ہیں؟
وکیل نعیم پنجوتھا نے عدالت کو بتایا کہ اس سے قبل بھی بانی پی ٹی آئی متعدد مقدمات سے بری ہوچکے۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف تھانہ سہالا اور لوہی بھیر میں مقدمات درج کیے گئے تھے۔