پاکستانی شوبز انڈسٹری کی سینیئر اداکارہ اسما عباس نے انکشاف کیا ہے کہ اُن کی بیٹی زارا نور عباس شوبز میں کام کرنے کے لیے روتی تھیں لیکن زارا کے والد اجازت نہیں دیتے تھے۔
حال ہی میں اسما عباس نے نجی ٹی وی چینل کے شو میں بطورِ مہمان شرکت کی جہاں اُنہوں نے اپنے کیریئر، اپنی بہن بشریٰ انصاری اور بیٹی زارا نور عباس کی شوبز میں جدوجہد کے بارے میں کُھل کر بات کی۔
اسما عباس نے کہا کہ میری بیٹی زارا نور عباس میں بچپن سے ہی اداکاری کا ٹیلنٹ تھا، وہ روتی تھیں کہ مجھے شوبز میں اپنا کیریئر بنانا ہے لیکن میرے شوہر عباس اجازت نہیں دیتے تھے۔
اُنہوں نے کہا کہ زارا فلم میکنگ میں تعلیم حاصل کرنے کی خواہشمند تھی لیکن عباس نے زارا سے کہہ دیا تھا کہ تمہیں وکیل بننا ہے تو صرف اپنی پڑھائی پر توجہ دو۔
اداکارہ نے کہا کہ زارا شوبز میں جانے کے لیے مجھ سے ضد کرتی تھی تو میں اُسے یہی کہتی تھی کہ بیٹا جب مجھے کام کرنے کی اجازت نہیں ملی تو تمہیں کیسے اجازت ملے گی، میں تو خود بےبس تھی۔
اسما عباس نے کہا کہ اسی دوران زارا کے لیے امریکا سے رشتہ آیا تو میری بیٹی نے صرف اس لالچ میں فوراََ ہاں کردی کہ وہ امریکا جاکر فلم میکنگ کی تعلیم حاصل کرے گی اور پھر شوبز میں اپنا کیریئر بنائے گی۔
اُنہوں نے کہا کہ زارا نے اپنے والد کی سختی دیکھ کر شادی کرنے کا فیصلہ لیا جوکہ غلط ثابت ہوا، زارا امریکا تو چلی گئی تھی لیکن آٹھ ماہ بعد واپس پاکستان آگئی تھی۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ میں نے اپنی زندگی کے تجربات سے یہی سیکھا ہے کہ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو آزادی دیں، وہ جو پیشہ اختیار کرنا چاہتے ہیں اُنہیں کرنے دیں۔
واضح رہے کہ زارا نور عباس کی پہلی شادی سال 2014 میں ہوئی تھی جوکہ طلاق پر ختم ہوئی، پہلی شادی میں ناکامی کے بعد اُنہوں نے دسمبر 2017 میں اداکار اسد صدیقی سے دوسری شادی کی۔
اسد صدیقی اداکار عدنان صدیقی کے بھانجے ہیں جو بہت سے ڈراموں کے ذریعے ڈرامہ انڈسٹری میں اپنی شناخت بنا چکے ہیں، زارا نور عباس اور اُن کے شوہر بہت جلد اپنے پہلے بچے کو دُنیا میں خوش آمدید کہنے والے ہیں،