google.com, pub-3199947851844297, DIRECT, f08c47fec0942fa0 بلوچستان کے مقامی مچھیروں کو ڈیوٹی فری 6000 کشتیوں کی درآمد کی تجویز - UrduLead
پیر , اپریل 7 2025

بلوچستان کے مقامی مچھیروں کو ڈیوٹی فری 6000 کشتیوں کی درآمد کی تجویز

وفاق نے حکومت بلوچستان سے ڈیوٹی فری 6000 کشتیوں کی درآمد کرنے کیلئے فہرست مانگی ہے ، کشیتوں کی رجسٹریشن کیلئے ایک بار ایمنسٹی سکیم بھی متعارف کرائی جائے گی ۔

ذرائع کے مطابق وفاقی وقاقی حکومت نے وزارت بحری امور کو کہا ہے کہ وزارت بلوچستان کے پانیوں میں غیرقانونی مچھلی کے شکار کو روکنے کیلئے ایک نئی سکیم لانچ کرے جس میں بلوچستان کے ماہی گیروں کو کشیتوں کی درآمد کیلئے فہرست طلب کی ہے ۔

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی سربراہی میں حالیہ دورہ کوئٹہ کے دوران وفاقی وفد جن میں وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک بھی حصہ تھے

ایک تخمینے کے مطابق بلوچستان میں ہر سال تقریبا 200 ارب روپے کی غیر قانونی ماہی گیری ہو رہی ہے اور اس مسئلہ کو حل کرنے کیئے وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا کہ وزیر اعظم آفس وفاقی اداروں کے درمیان مشاورت کو مربوط کرے گا تاکہ اس کا موثر حل نکالا جا سکے۔

ذرائع نے مزید بتایاکہ وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی کی قیادت میں صوبائی وفد نے وفاقی وفد کے سامنے کئی مطالبات رکھے، جس پر وفاقی ٹیم نے تمام مسائل کے حل کے لیے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

صوبائی مطالبات میں کشتیوں کی رجسٹریشن کے لیے ایک بار ایمنسٹی کی درخواست کی گئی۔صوبائی حکومت نے مزید بتایا کہ اس بارے میں میری ٹائم امور کی وزارت کو درخواست دی گئی ہے، جس کے لیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے ٹیکس میں چھوٹ اور وفاقی کابینہ سے منظوری درکار ہے۔

اس سلسلے میں وفاقی وفد نے صوبائی حکومت سے نئی فہرست بھی طلب کی گئی ہے اور یہ بھی فیصلہ کیا گیاہے کہ بلوچستان حکومت تقریبا 6000 کشتیوں کی فہرست فراہم کرے گی، جس کے بعد ایف بی آر کابینہ کی منظوری کے بعد ٹیکس میں چھوٹ دے گا جبکہ وزارت میری ٹائم امور کیس کابینہ کو بھجوائے گا۔

صوبائی حکومت نے مزید نشاندہی کرتے ہوئے وفاقی وفد سے درخواست کی کہ سندھ کے بڑے بڑے ٹرالرر بلوچستان کے پانیوں میں داخل ہو کر غیر قانونی مچھلی پکڑتے اور آبی ماحولیاتی نظام کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

اس کے علاوہ وفاقی وفد کو بلوچستان حکومت نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور درآمد و برآمد کو گوادر بندرگاہ کی طرف موڑنے کی تجویزبھی دی، جو صرف تجارتی نہیں بلکہ دیگر حوالوں سے بھی فائدہ مند ہے۔

جس پر وفاقی وفد نے یقین دہانی کرائی کہ وزارت تجارت اس تجویز پر وفاقی حکومت کو حکمت عملی دے گی، وزارت منصوبہ بندی اسے گوادر پورٹ کے فعال منصوبے میں شامل کرے گی، جبکہ وزارت میری ٹائم امور پورٹ کی تیاری کو یقینی بنائے گا۔

About Aftab Ahmed

Check Also

ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کوالیفائرز: پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم وارم اپ میچ میں مسلسل دوسری فتح

آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کوالیفائرز میں پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم نے شاندار کارکردگی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے