
جمعیت علمائے اسلام (ف) نے عید الفطر پر کارکنان کو سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات پر پابندی عائد کردی۔
سیکریٹری اطلاعات و نشریات جے یو آئی (ف) محمد اسلم غوری کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر کے کارکنان و کو ہدایت کی جاتی ہے کہ امن و امان کے حوالے سے نازک صورتحال کے پیش نظر مولانا فضل الرحمٰن سے عید ملنے ڈیرہ اسمعٰیل خان آنے کی زحمت نہ کریں۔
مزید کہا گیا کہ یہ ہدایات دور اور قریب کے تمام اضلاع کے لیے ہے، قیادت اور کارکنان کی حفاظت اور سلامتی اولین ترجیح ہے، اس حوالے سے کسی قسم کی نرمی نہیں برتی جائے گی۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں ملک بھر بالخصوص بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
22 مارچ کو جمعیت علمائے اسلام (ف) کے تحصیل نائب امیر قاری نظام الدین کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا تھا، جب وہ جامعہ علوم الشریعہ جامع مسجد لوہاراں میں نماز تراویح کے بعد قرآن سنانے کے بعد موٹر سائیکل پر گھر جا رہے تھے، مسلح افراد نے ان پر فائرنگ کر دی تھی، جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے تھے۔
14 مارچ کو جنوبی وزیرستان میں ایک مسجد میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما اور بچوں سمیت 3 افراد زخمی ہو گئے تھے۔
اس سے قبل جنوری میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا قاضی ظہور احمد کو پشاور کے علاقے بڈھ بیر احمد خیل میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کر دیا تھا۔