google.com, pub-3199947851844297, DIRECT, f08c47fec0942fa0 مولانا فضل الرحمان کا پیکا ایکٹ کیخلاف صحافیوں کی مکمل حمایت کا اعلان - UrduLead
بدھ , مارچ 12 2025

مولانا فضل الرحمان کا پیکا ایکٹ کیخلاف صحافیوں کی مکمل حمایت کا اعلان

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے متنازع پیکا ایکٹ کے خلاف صحافیوں کی مکمل حمایت کا اعلان کیا

انہوں نے کہا ہے کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کی کھل کر مخالفت کرتا ہوں، ہر ڈکٹیٹر آئین، جمہوریت اور پارلیمنٹ پر شب خون مارتا ہے، چند ماہ قبل 26 ویں ترمیم کے نام پر شب خون مارا گیا ہم نے اس کا مقابلہ کیا، عدلیہ کو اپنی لونڈی بنانے کی کوشش کی گی۔

اسلام آباد میں منعقدہ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس ( پی ایف یو جے) کے زیر اہتمام سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پیکا ترمیمی ایکٹ پر صحافیوں کا وفد مجھ سے ملا، میں نے جب پیکا ایکٹ کی مکمل تفصیلات پڑھیں تو پتہ چلا کہ ایک جمہوری ملک میں آزادی اظہار کا گلہ گھونٹا جارہا ہے،

میں پیکا ترمیمی ایکٹ کی کھل کر مخالفت کرتا ہوں، ڈکیٹر نے سب سے پہلے میڈیا کا گلا گھونٹا ہے، طالب علمی میں لاٹھی گولی کی سرکار نہیں چلے گی کے نعرے سنتا تھا۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میں صحافتی قدغنوں کو نہیں مانتا اور نہ جبری پابندیوں کومانتا ہوں، میڈیا کے لیے ضابطہ اخلاق بنانا ہے تو میڈیا سے ہی بنوایا جائے، اس بات کا حامی رہا کہ صحافت کے لیے ضابطہ اخلاق ہونا چاہیئے، صحافی کمیونٹی اپنا ضابطہ اخلاق خود بنائیں، صحافی بھی شریف انسان ہیں، فیک نیوز پر ضابطہ اخلاق اگر صحافی خود بنائیں تو بہت بہتر ہوگا۔

سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ ہر ڈکٹیٹر آئین جمہوریت پارلیمنٹ پر شب خون مارتے ہیں، چند ماہ قبل 26 ویں ترمیم کے نام پر شب خون مارا گیا ہم نے مقابلہ کیا، عدلیہ کو اپنی لونڈی بنانے کی کوشش کی گی، ملٹری کورٹس بنا کر بنیادی انسان حقوق کو سکوڑا گیا، ہم نے اس مسودے کو مسترد کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم سیاسی لوگ بات چیت پر یقین رکھتے ہیں، 26 ویں ترمیم میں 56 شقین تھی ہم حکومت کو 36 شقوں پر لے آئے، ہمارے ملک میں حکومت مردہ باد کی فضا بنتی ہے، جب بھی نیا قانون رائج کرتے ہیں مشکالات آتی ہیں مشکلات کو دور کیا جائے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ چیف جسٹس یا ججز کی تقرری میں پارلیمنٹ کے کردار کو شامل کیا گیا، ایک چیف جسٹس کی دھمکی کے ساتھ 19 وین ترمیم کرکے پارلیمنٹ کا کردار ختم کیا گیا، عوامی پریسشر ہونا چاہیئے کہ غلط فیصلے کو روکا جائے، ملٹری کورٹس کو آئین کے ذریعے ہم سے نہیں منواسکے، اب ایکٹ کے ذریعے اقدامات کر رہے ہیں۔

اس موقع پر تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہمیں آج تک کسی نے نہیں بتایا کہ ہمارا ملک کیوں ٹوٹا، اس ملک میں ان کی بادشاہی ہے جو کہتے ہیں ہمارا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، پیکا ایکٹ کے خلاف ہم سب کو متحد ہوکر آواز اٹھانی ہوگی، اگر شہباز شریف پیکا ایکٹ ختم کردے تب بھی ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔

پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر نے اپنے خطاب میں کہا کہ پیکا ایکٹ قومی اسمبلی سے پاس ہوا، ایک ایکٹ بنانے کے لیے جو پراسس ہوتا ہے اس کو بلکل فالو نہیں کیا گیا، قانون بنانے سے پہلے مشاورت ہوتی ہے۔

سیمینار سے مجلسِ وحدت المسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس، انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس کی صدر ڈومینیکا یارڈلی اور سینئر صحافیوں نے بھی خطاب کیا اور پیکا ترمیمی ایکٹ کو فی الفور واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

About Aftab Ahmed

Check Also

عمرایوب اورعلیمہ خان بھی جےآئی ٹی میں طلب

سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے الزام میں جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے