google.com, pub-3199947851844297, DIRECT, f08c47fec0942fa0 اسلام آباد: احتجاج کرنے والے وکلا واپس روانہ، ریڈ زون کے راستے کھل گئے - UrduLead
بدھ , مارچ 12 2025

اسلام آباد: احتجاج کرنے والے وکلا واپس روانہ، ریڈ زون کے راستے کھل گئے

26ویں آئینی ترمیم اور جوڈیشل کمیشن کے آج ہونے والے اجلاس کے خلاف وکلا ایکشن کمیٹی نے احتجاج ختم کردیا جس کے بعد ریڈ زون کے راستے ٹریفک کے لیے کھول دیے گئے۔

وکلا ایکشن کمیٹی نے احتجاج کے دوران اسلام آباد کے سرینا چوک سے سپریم کورٹ جانے کی کوشش کی تو وکلا اور پولیس اہلکاروں کے درمیان جھڑپ ہوئی، پولیس نے احتجاجی وکلا پر لاٹھی چارج بھی کیا۔

وکلا نے احتجاج کرتے ہوئے سپریم کورٹ کی جانب مارچ کا آغاز کیا، اس دوران انتظامیہ نے سرینا چوک کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا تھا، انتظامیہ نے ریڈ زون کو بھی مکمل سیل کر رکھا تھا، تاہم وکلا کسی طرح ڈی چوک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے، جہاں انہوں نے دھرنا دیا۔

پولیس اور وکلا کے درمیان جھڑپ کے بعد احتجاجی وکلا منتشر ہوگئے اور سری نگر ہائی وے پر دھرنا دے دیا، اس دوران مری جانے والی سڑک کو بند کر دیا گیا تھا۔

انتظامیہ کی جانب سے اسلام آباد کے ریڈ زون کے تمام راستوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی جس کی وجہ سے شہریوں کو آمد و رفت میں شدید پریشانی کا بھی سامنا کرنا پڑا۔

اسلام آباد پولیس کی پیش قدمی پر وکلا ایکشن کمیٹی نے سری نگر ہائی وے بھی خالی کر دیا، وکلا سری نگر ہائی وے خالی کرکے ایک بار پھر سرینا چوک روڈ پر پہنچ گئے تھے۔

بعد ازاں وکلا ایکشن کمیٹی کی احتجاجی ریلی ڈی چوک پہنچ گئی، وکلا نے ڈی چوک پر احتجاجی دھرنا دے دیا۔

تاہم، جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ختم ہونے کے بعد وکلا بھی احتجاج ختم کرتے ہوئے واپس روانہ ہوگئے جس کے بعد ڈی چوک ٹریفک کو کیلئے کھول دیا گیا۔

ایس ایس پی آپریشنز شعیب خان ڈی چوک میں موجود رہے، ڈی آئی جی آپریشنز، ایس ایس پی ٹریفک بھی ہمہ وقت فیلڈ میں موجود رہے جب کہ ڈی سی اسلام آباد اور متعلقہ اسسٹنٹ کمشنرز بھی مختلف پوائنٹس پر موجود رہے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور پاکستان کی تمام بار کونسلز نے مشترکہ اعلامیے میں جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے خلاف ہڑتال کو مسترد کردیا ہے۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن، پاکستان بار کونسل، پنجاب بار کونسل، خیبرپختونخوا بار کونسل، بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے مشترکہ اعلامیے میں ہڑتال کو مسترد کیا تھا۔

اس حوالے سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ قانونی برادری کے منتخب نمائندے عدلیہ کی آزادی کے ساتھ کھڑے ہیں، جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے موقع پر انتشاری لوگوں کی کال کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ قانونی برادری میں کچھ نام نہاد شرپسند عناصر اپنے مذموم مقاصد کے لیے انتشار پیدا کرنا چاہتے ہیں، منتخب نمائندے جوڈیشل کمیشن کی کارروائی کی مکمل حمایت کریں گے۔

About Aftab Ahmed

Check Also

عمرایوب اورعلیمہ خان بھی جےآئی ٹی میں طلب

سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے الزام میں جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) …