
بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے وفاقی دارالحکومت کے نئے سیکٹرز میں پہلی بار پلاٹوں کی خریداری کے لیے ود ہولڈنگ ٹیکس/ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) سے استثنیٰ اور پاکستانی روپے میں ادائیگی کا مطالبہ کیا ہے۔
وورسیز پاکستانیوں بالخصوص سی ڈی اے سیکٹر سی 14 کی بیلٹنگ میں کامیاب ہونے والے پاکستانیوں نے مطالبہ کیا ہے کہ رئیل اسٹیٹ اور ہاؤسنگ سیکٹر کے لیے ترقیاتی پیکج کا اعلان جلد کیا جائے اور اوورسیز پاکستانیوں کو ود ہولڈنگ ٹیکس کی ادائیگی کے علاوہ یو ڈی ڈالر کی بجائے پاکستانی روپے میں ادائیگی کی اجازت دی جائے۔
سی ڈی اے ذرائع کے مطابق ٹیکس ماہرین نے بتایا کہ الاٹیوں کی جانب سے امریکی ڈالرز میں ادائیگیاں نہیں ہو رہیں اور سی ڈی اے کو پاکستانی روپے میں ادائیگی کی اجازت دینے کی درخواستیں موصول ہو رہی ہیں بلکہ اس حوالے سے ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا گیا ہے۔
پس منظر کے حقائق یہ ہیں کہ سی ڈی اے نے حال ہی میں اپنے سیکٹر سی 14 کی بیلٹنگ کی جس میں اوورسیز پاکستانیوں کو ترجیح دی گئی اور ان کے مطابق کامیاب اوورسیز پاکستانیوں کو جاری کردہ انفارمیشن لیٹر کے مطابق 15 جنوری 2025 کو مطلع کردہ خط کے 30 دن کے اندر بیرون ملک سے بینکنگ چینل کے ذریعے ادائیگی صرف امریکی ڈالر میں قابل قبول ہے۔

جبکہ ان دنوں وفاقی حکومت نے رئیل اسٹیٹ اور ہاؤسنگ سیکٹر کی ترقی کے لئے سفارشات پیش کرنے کے لئے ایک ٹاسک فورس تشکیل دی تھی۔ وزیر اعظم 3 فروری کو ایک اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں، جس میں ٹاسک فورس کی 40 سے زائد سفارشات پر غور کیا جائے گا۔