
پاکستان کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں ویسٹ انڈین بلے باز پھر اسپنرز کے جال میں پھنس گئے، نعمان علی کی شاندار ہیٹرک کی بدولت مہمان ٹیم پہلی اننگز میں 163 رنز پر ڈھیر ہوگئی، نعمان علی ٹیسٹ میں ہیٹرک کرنے والے پہلے پاکستانی اسپنر بن گئے۔
ملتان میں کھیلے جارہے دوسرے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں پاکستانی اسپنرز کا جادو پھر چل گیا، نعمان کی نپی تلی اسپن بولنگ کے سامنے ویسٹ انڈین بیٹنگ ریت کی دیوار ثابت ہوگئی۔
نعمان علی کی شاندار باؤلنگ کی بدولت ویسٹ انڈیز کے 4 کھلاڑی کھاتہ کھولے بغیر ہی پویلین لوٹ گئے، تاہم گداکیش موتی اور جومیل وری کین نے 10 ویں وکٹ کی شراکت میں 68 رنز بناکر اپنی ٹیم کی لاج رکھ لی۔
گداکیش موتی 55 رنز بناکر نمایاں رہے جبکہ جومیل وری کین نے 36 رنز کی ناقابل شکست اننگ کھیلی، اس سے قبل کپتان کریگ بریتھ ویٹ 9، میکائل لوئس 4، عامر جنگو صفر، کیوم ہوج 21، الیک اتھانزے صفر اور گریوز ایک رن بناکر پویلین لوٹے۔
اسی طرح وکٹ کیپر ٹیون امالاچ اور کیون سنکلیئر بھی کھاتا کھولے بغیر آؤٹ ہوگئے جبکہ کیماروش نے 25 رنز بنائے۔
پاکستان کی جانب سے نعمان علی نے 41 رنز کے عوض 6 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، تیسرے اوور کی ابتدائی 3 گیندوں پر لگاتار وکٹیں لینے کے بعد وہ ٹیسٹ کرکٹ میں ہیٹرک کرنے والے پہلے پاکستانی اسپنر بھی بن گئے جبکہ ساجد خان نے 2 جبکہ ڈیبیو کرنے والے کاشف علی اور ابرار احمد نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
اس سے قبل ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا، واضح رہے کہ 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز میں پاکستان کو ایک صفر کی برتری حاصل ہے۔
پی سی بی نے دوسرے میچ کے لیے گزشتہ روز ایک تبدیلی کے ساتھ پاکستانی پلیئنگ الیون کا اعلان کیا تھا، خرم شہزاد کی جگہ فاسٹ باؤلر کاشف علی کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
میچ سے ایک روز قبل پاکستان کھلاڑیوں نے پریکٹس کے بجائے آرام کو ترجیح دی ۔۔ جبکہ ویسٹ انڈیز نے بھرپور تیاری کی جبکہ ہیڈکوچ عاقب جاوید نے سیریز میں وائٹ واش کرنے کا عزم ظاہر کیا۔
اس سے قبل ملتان میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو 127 رنز سے شکست دے کر سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل کرلی تھی جب کہ انگلینڈ کے خلاف 2 فتوحات کے بعد قومی ٹیم کی ہوم گراؤنڈ پر یہ مسلسل تیسری فتح تھی۔
تاہم، اس فتح کی خاص بات یہ تھی کہ پاکستان نے تیسرے ہی روز فتح سمیٹ لی، قومی ٹیم نے مہمان ٹیم کو جیت کے لیے 251 رنز کا ہدف دیا تھا تاہم ویسٹ انڈیز کو اسپن جال میں پھنسا کر 123 پر ہی قابو کرلیا۔
یوں، قومی ٹیم نے ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں منفرد ریکارڈ بناڈالا، یہ میچ پاکستان میں کھیلا جانے والا سب سے چھوٹا ٹیسٹ میچ بن گیا۔
ملتان ٹیسٹ کی چاروں اننگز میں 1064 گیندیں پھینکیں گئیں جو کہ پاکستان میں ٹیسٹ میچ میں سب سے کم ہیں، پاکستانی اسپنرز نے تباہ کن باؤلنگ کرتے ہوئے ویسٹ انڈیز کی تمام 20 وکٹیں حاصل کیں۔
اس سے قبل پاکستان میں گیندوں کے حساب سے سب سے چھوٹا ٹیسٹ 1990 میں انہیں دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا تھا، جس میں پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی چاروں اننگز میں 1080 گیندیں پھینکیں گئیں تھیں۔
علاوہ ازیں، ملتان ٹیسٹ میں پاکستانی بولرز نے دونوں اننگز میں صرف 371 گیندیں کرائیں۔ یہ پاکستانی بولرز کی کسی بھی ٹیسٹ میچ میں مختصر ترین میچ وننگ کارکردگی ہے۔
اس سے قبل پاکستان نے ٹیسٹ میچ کی فتح کے لیے سب سےکم گیندیں بنگلادیش کے خلاف کرائی تھیں، 2005 میں ملتان ہی میں بنگلادیشی بیٹرز صرف 494 گیندیں کھیل پائے تھے۔