google.com, pub-3199947851844297, DIRECT, f08c47fec0942fa0 عمران کی رہائی پی ٹی آئی کے مذاکرات میں سب سے اہم مطالبہ - UrduLead
منگل , جنوری 7 2025

عمران کی رہائی پی ٹی آئی کے مذاکرات میں سب سے اہم مطالبہ

سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا حکومت کے ساتھ جاری اہم مذاکرات میں پہلا اور سب سے اہم مطالبہ ہے، ایک حکومتی کمیٹی کے رکن نے تصدیق کی ہے کہ پی ٹی آئی دونوں مذاکراتی ادوار میں عمران خان کی رہائی پر زور دیتی رہی ہے۔

کمیٹی کے ایک حکومتی رکن عرفان صدیقی نے خبردار کیاہے کہ ، پی ٹی آئی نے تحریر ی مطالبات پیش نہ کیے تو مذاکرات تعطل کا شکار ہوسکتے ہیں۔انہوں نے ایک نجی میڈیا آؤٹ لیٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا، ہم 12 دنوں میں کوئی پیش رفت نہیں کر سکے۔

صدیقی نے وضاحت کی کہ حکومت نے اپنا وعدہ پورا کیا اور پی ٹی آئی ٹیم کو عمران خان سے ملاقات کی سہولت دی، لیکن پی ٹی آئی اس بات پر غیر یقینی کا شکار دکھائی دیتی ہے کہ ʼمطالبات کے چارٹرʼ کو تحریری طور پر پیش کیا جائے یا نہیں۔

ایک سوال کے جواب میں، انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے پہلی ملاقات میں 23 دسمبر کو مطالبات تحریری طور پر پیش کرنے کا وعدہ کیا تھا اور یہ مشترکہ اعلامیے میں بھی درج تھا۔ تاہم مطالبات 2 جنوری کو پیش نہیں کیے گئے،

انہوں نے کہا اور مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے بعد میں عمران خان سے مشورہ کرنے اور مطالبات کو حتمی شکل دینے کے لیے ایک اور موقع کی درخواست کی۔

انہوں نے مزید کہا، “ہم نے اسے قبول کیا، لیکن اگر تیسرے اجلاس میں بھی تحریری مطالبات پیش نہ کیے گئے تو مذاکراتی عمل مشکلات کا شکار ہو سکتا ہے۔

پی ٹی آئی کی مذاکراتی ٹیم کے رکن صاحبزادہ حامد رضا نے حکومت کے اس دعوے کی تردید کی کہ عمران خان کو ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے رہا کیا جانا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ʼہم نے ان پر واضح کر دیا ہے کہ پی ٹی آئی کی قیادت مقدمات کا سامنا کرے گی، تاہم حکومت سیاسی انتقام اور پراسیکیوشن کے ذریعے منفی ہتھکنڈے بند کرے۔

ʼ صاحبزادہ حامد رضا نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ پی ٹی آئی نے حکومت سے عمران خان کی رہائی پر بات کی ہے، لیکن اس بات پر زور دیا کہ “یہ صرف آئینی اور قانونی فریم ورک کے تحت ہونا چاہیے۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی نے 23 دسمبر کے اجلاس کے دوران عمران خان کی رہائی کو اپنا اولین مطالبہ بنایا، انہوں نے پس پردہ مذاکرات کی تردید بھی کی۔

” انہوں نے مزید کہا، ” 2 جنوری کے اجلاس میں بھی انہوں نے عمران خان اور دیگر کی رہائی پر زور دے کر اپنی بات کا آغاز کیا، جو ظاہر کرتا ہے کہ یہ ان کے لیے کتنا اہم ہے۔

“جب پوچھا گیا کہ کیا پی ٹی آئی عمران خان کو اڈیالہ جیل سے رہا کر کے بنی گالہ میں نظر بند کرنا چاہتی ہے، تو ذرائع نے وضاحت کی کہ پی ٹی آئی ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے ان کی مکمل رہائی کا مطالبہ کر رہی ہے۔ وہ نظر بندی نہیں بلکہ عمران خان کو مکمل آزادی دلوانا چاہتے ہیں۔

پی ٹی آئی کے عوامی مؤقف کے بارے میں سوال پر کہ عمران خان نے صرف پارٹی کارکنوں اور رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے،

ذرائع نے اس سے اختلاف کرتے ہوئے کہا، “دونوں اجلاسوں میں، پی ٹی آئی کا پہلا مطالبہ عمران خان کی رہائی تھا، جس کے بعد دیگر افراد کا ذکر آیا۔

” ذرائع نے مزید کہا، “دیگر میں شاہ محمود قریشی، ڈاکٹر یاسمین راشد، سینیٹر اعجاز چوہدری، اور پارٹی کارکن شامل ہیں۔

About Aftab Ahmed

Check Also

مذاکرات کسی ڈیل کے لیے نہیں عوام کے لیے کررہے ہیں: پی ٹی آئی

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ ہم نے مذاکرات کے دوسرے دور میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے