خیبرپختونخوا سے آنے والا پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا قافلہ اسلام آباد میں 26 نمبر چونگی سے زیرو پوائنٹ پہنچ گیا جہاں پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے شدید شیلنگ جاری ہے جب کہ کارکنان کی طرف سے پتھراؤ کیا جا رہا ہے۔
وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں تحریک انصاف کا احتجاجی قافلہ داخل ہوچکا ہے، کارکنان کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ جاری ہے۔
وفاقی دارالحکومت میں 4 رینجرز اہلکاروں کی شہادت کے بعد پاک فوج کو طلب کرلیا گیا ہے، سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک فوج کو آرٹیکل 245 کے تحت طلب کیا گیا ہے اور انہیں شرپسندوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کے احکامات دے دیے گئے ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فوج کو انتشاریوں اور شرپسندوں کو موقع پر گولی مارنے کے واضح احکامات دے دیے گئے ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع نے مزید کہا کہ انتشار پسند اور دہشت گرد عناصر کی جانب سے کسی بھی قسم کی دہشت گردانہ کارروائی سے نمٹنے کے لیے تمام اقدامات بروئے کار لائے جارہے ہیں۔
احتجاج کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان اعلی سطح کے رابطے بھی شروع ہوگئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا ایک دور منسٹر انکلیو میں ہوا، پی ٹی آئی کی جانب سے چیئرمین بیرسٹر گوہر، شبلی فراز، اسد قیصر شریک ہوئے، حکومتی ٹیم میں محسن نقوی، ایاز صادق، رانا ثنااللہ اور امیر مقام نے بات چیت میں حصہ لیا۔
مذاکرات میں ممکنہ طور پر پشاور موڑ کو دھرنا پوائنٹ قرار دینے کی تجویز پر غور کیا گیا جب کہ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کے مطابق پی ٹی آئی کوسنگجانی کےمقام پر احتجاج کرنے کی پیش کش کی گئی ۔
راولپنڈی میں ایس پی سیکiورٹی کی قیادت میں پولیس کی جانب سے فلیگ مارچ کیا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق فلیگ مارچ راول روڈ، مری روڈ، مال روڈ، چوہڑ چوک سے ہوتا ہوا پولیس لائنز پہنچ کر اختتام پذیر ہوا ، فلیگ مارچ کا مقصد قانون کی بالا دستی اور امن و امان کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار ہے۔
راولپنڈی میں سیکیورٹی ہائی الرٹ اور دفعہ 144 نافذ العمل ہے، شہر کے تمام داخلی وخارجی راستوں پر پولیس کی نفری تعینات ہے جب کہ کسی بھی مقام پر غیر قانونی اجتماع یا ریلی کی اجازت نہیں ہے۔
پولیس نے واضح کیا ہے کہ خلاف ورزی کی صورت میں قانونی کارروائی کی جائے گی، امن و امان میں خلل اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں نمٹا جائے گا اور شہریوں کے جان و مال کی حفاظت اولین ترجیح ہے جسے ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔
وزیرداخلہ محسن نقوی نے کرفیو یا کوئی سخت اقدم اٹھانے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ ریڈ لائن کراس کرنا نہیں چاہتے لیکن کسی کو دھاوا بولنے اور اسلام آباد پر قبضے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
وزیر داخلہ نےآگاہ کیا کہ پی ٹی آئی کو سنگجانی مین احتجاج کا آپشن دیا۔لیکن پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی جواب نہیں آیا۔