وفاقی ادارہ شماریات ہفتہ وار مہنگائی کے اعدادو شمار جاری کر دیئے ہیں جس کے مطابق مہنگائی میں مسلسل چوتھے ہفتے اضافہ ہوا جبکہ گزشتہ ہفتے آلو، پیاز، ٹماٹر اور گھی سمیت سترہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا گیا۔
ہفتہ وار مہنگائی صفر اعشاریہ سڑسٹھ فیصد اضافے کے ساتھ سالانہ بنیاد پر چار اعشاریہ نودو فیصد ریکارڈ کی گئی۔ اس دوران چکن، چائے اور چینی سمیت گیارہ اشیاء کے نرخوں میں کمی بھی آئی۔
رپورٹ کے مطابق ٹماٹر، آلو، لہسن، انڈے، گھی، پیاز، کپڑے اور جوتے مہنگی ہونے والی اشیاء میں شامل ہیں۔گزشتہ ہفتے ٹماٹر تینتیس روپے فی کلو مہنگے ہوئے اور اوسط قیمت ایک سو نوے روپے رہی۔
آلو کے دام چار روپے تیرہ پیسے فی کلو اضافے سے ایک سو بارہ روپے کلو ریکارڈ کیے گئے۔ لہسن کی قیمتوں میں بائیس روپے کلو اضافہ ہوا ۔ اسی طرح انڈے فی درجن گیارہ روپے مہنگے ہوئے اور ان کی اوسط قیمت تین سو چون روپے فی درجن ریکارڈ کی گئی۔
گھی کی قیمت میں بارہ روپے چوالیس پیسے فی کلو اضافہ ہوا ۔گزشتہ ہفتے چکن، دال چنا، دال مسور، چائے، چینی سمیت گیارہ اشیاء سستی ہوئیں۔
گندم کا آٹا، دال ماش اور ایل پی جی بھی سستی ہونے والی اشیاء میں شامل ہیں۔ زندہ شیورمرغی کی قیمت میں گیارہ روپے چھتیس پیسے فی کلو کمی ہوئی۔۔
ایل پی جی سلینڈر ستائیس روپے سستا ہوا ۔ اس دوران تئیس اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
سالانہ بنیاد پر دال چنا اکہتر فیصد اور دال مونگ اڑتیس فیصد سے زیادہ مہنگی ہوئی۔ ایک سال میں خشک دودھ چھبیس فیصد اوربڑا گوشت چوبیس فیصد تک مہنگا ہوا۔