وی پی اینز کا استعمال غیر شرعی قرار دینے پر ڈیجیٹل رائٹس گروپس اور مذہبی اسکالرز نے اسلامی نظریاتی کونسل پرکڑی تنقید شروع کر دی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں اسلامی نظریاتی کونسل کے ایک رکن نے کہا کہ وی پی اینز سے متعلق بیان کونسل کا فیصلہ نہیں، ڈاکٹر راغب نعیمی کے ذاتی خیالات تھے، وی پی این صارف کے غیر اخلاقی مواد دیکھنے کو مذہبی مسئلہ قرار نہیں دیا جا سکتا۔
مولانا طارق جمیل نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اگر فحش یا گستاخانہ مواد دیکھنا کوئی مسئلہ ہے تو پھر وی پی این پر کوئی لیبل لگانے سے پہلے موبائل فون کو غیر اسلامی قرار دیا جائے۔
چیف ایگزیکٹیو ٹیلی کام کمپنی وہاج سراج نے کہا کہ ٹیکنالوجی غیر جانبدار ہوتی ہے، مثبت یا منفی استعمال اسے حلال یا حرام بناتا ہے۔
ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈیجیٹل رائٹس فاؤنڈیشن نگہت داد نے کہا کہ وی پی این کو بلاک کرنے کی کارروائی آئین میں دیئے گئے رازداری کے حقوق سے متصادم ہے۔