پاکستان کے دورے پر آئے آئی ایم ایف کے مشن اور پاکستان کی معاشی ٹیم میں مذاکرات کا پہلا دور ختم ہوگیا‘
وزیرخزانہ نے آئی ایم ایف کو معاشی استحکام کے تسلسل کیلئے اصلاحات کا عمل جاری رکھنے کی یقین دہانی کرادی۔
پاکستانی ٹیکس حکام نے پاکستان کے دورے پر آئے آئی ایم ایف مشن کے سامنے اپنا کیس زبردست انداز میں پیش کرتے ہوئے باورکرایاہے کہ معیشت کے مختلف شعبوں کیلئے ٹیکس ریٹ میں اضافے کی وجہ سے ریونیووصولی میں کمی کا سامنا کرنا پڑا ہے
تاہم دونوں فریقین وزارت خزانہ اور آئی ایم مشن کی جانب سے پٹرولیم لیوی کوبڑھاکر 70سے 80روپے فی لیٹر کرنے کے آپشن پر غور کیاسکتاہے ۔
سردست حکومت پٹرولیم لیوی کی مدمیں 60روپے فی لیٹر وصول کر رہی ہےتاہم ریونیومیں کمی کے باعث پٹرولیم لیوی میں اضافے کا ایک آپشن موجود ہے ۔
آئی ایم ایف نے وفاق اور چاروں اکائیوں کے مابین طے شدہ مالیاتی معاہدے کا جائزہ لینے کیلئے جمعرات اور جمعہ کو چاروں صوبوں کا اجلاس بلانے کا بھی فیصلہ کیا ہے
جس میں عالمی مالیاتی فنڈکے حکام کی جانب سے یہ سوال بھی اٹھایاجاسکتاہے کہ بڑے صوبے بالخصوص پنجاب پہلی سہہ ماہی کے دوران مطلوبہ ریونیوسرپلس پیداکرنے میں کیوں ناکام رہے۔