پیٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی عائد کرنے کے علاوہ لیوی بھی 70 روپے کرنے کی تجویز
پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان مذاکرات شروع ہوگئے ہیں اور پہلے روز ٹیکنیکل سطح پر بات چیت ہوئی
پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) عائد کرنے کے علاوہ لیوی بھی 70 روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق کل ایف بی آر کے اہداف کو پورا کرنے، نئے ٹیکس اقدامات پر بھی بات چیت ہوگی۔
حکومت کے لیے آئی ایم ایف کو مطمئن کرنا مشکل ہوگا۔ آئی ایم ایف دو اختیارات کی تجویز دے رہا ہے
ایک منی بجٹ پیش کیا جائے تاکہ ایف بی آر کو پہلے چار مہینوں میں ہونے والے 189 ارب روپے کے محصولات کے خسارے کو پورا کیا جا سکے، یا غیر محدود اخراجات کو کم کرنے کا قابل عمل منصوبہ تیار کیا جائے۔
ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ TDS کا مقصد صرف ریٹیلرز اور تھوک فروشوں کو ٹیکس نیٹ میں لانا تھا، لیکن اس کا ہدف حاصل ہو چکا ہے، کیونکہ ایف بی آر نے پہلی سہ ماہی میں عام ٹیکسیشن کے ذریعے ان سے اضافی 11 ارب روپے جمع کیے ہیں۔
آئی ایم ایف کو پاور ڈویژن کے اعلیٰ حکام نے بریفنگ دی، اور شمسی توانائی کے نظام میں کمی کے ساتھ آن گرڈ کے لیے بڑھتی ہوئی مقررہ شرحوں کا امکان آئی ایم ایف کے ساتھ جاری مذاکرات کے دوران مضبوط تجاویز کے ساتھ سامنے آ سکتا ہے
میڈیا رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف کی ٹیم ناتھن پورٹر کی سربراہی میں پاکستان پہنچی اور پہلے دن ٹیکنیکل سطح پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف ٹیم سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)، وزارت خزانہ، اسٹیٹ بینک اور وزارت توانائی کے حکام نے ملاقات کی۔
ذرائع کے مطابق ایف بی آر کے اہداف میں کمی کو پورا کرنے پر بات چیت ہوئی، اسکے علاوہ انرجی سیکٹر کی اصلاحات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے، اس وقت صفر جی ایس ٹی عائد ہے، پیٹرولیم مصنوعات پر 60 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی وصول کی جا رہی ہے، جسے بڑھا کر 70 روپے کرنے کا امکان ہے۔