فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ملک کے 56 شہروں میں غیر منقولہ جائیدادوں کی ویلیوایشن ریٹس کو موجودہ مارکیٹ ریٹس کے 75 فیصد تک بڑھانے کی منظوری دے دی ہے۔
یہ نئے نظر ثانی شدہ نرخ یکم نومبر 2024 سے لاگو ہوں گے۔
ایف بی آر غیر منقولہ جائیدادوں کی ویلیوایشن ٹیبلز کو مارکیٹ ویلیوز کے قریب لا کر اپنی پوزیشن بڑھا رہا ہے۔
ایف بی آر کی جانب سے نوٹیفائی کی گئی ویلیوایشن ٹیبلز ٹیکس نظام کو جائیدادوں سے مزید محصولات حاصل کرنے میں مدد فراہم کریں گی۔شہروں کی تعداد بھی بڑھا کر 42 سے 56 کر دی گئی ہے تاکہ عالمی بینک کے قرضوں کی شرائط پوری کی جا سکیں۔
حکومت پلاٹس کی فروخت کے ذریعے رئیل اسٹیٹ کو روکنا چاہتی ہے لیکن ساتھ ہی تعمیراتی شعبے کی حوصلہ افزائی کے لیے بھی منصوبے بنا رہی ہے۔
آئی ایم ایف پروگرام کے تحت حکومت کسی قسم کی ٹیکس ایمنسٹی متعارف نہیں کرا سکتی لیکن تعمیراتی شعبے کے لیے ٹیکس کا بوجھ کم کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ تاہم یہ دیکھنا باقی ہے کہ حکومت اپنے ارادوں کو کیسے عملی جامہ پہناتی ہے۔
رئیل اسٹیٹ اس ویلیوایشن ٹیبلز میں ترمیم کو پراپرٹی سیکٹر میں مزید لین دین کی حوصلہ شکنی کے طور پر دیکھے گا۔نظر ثانی شدہ ویلیوایشن ریٹس کا نوٹیفکیشن کسی بھی وقت ایف بی آر کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا جائے گا۔
چیئرمین ایف بی آر نے 56 شہروں میں غیر منقولہ جائیدادوں کی ویلیوایشن ریٹس میں اضافے کی منظوری دے دی ہے۔
ایف بی آر نے ڈویلپرز اور بلڈرز کے ساتھ ایف بی آر ہیڈکوارٹر میں متعدد ملاقاتوں کے بعد ویلیوایشن ریٹس میں اضافے کی منظوری دی ہے۔
ایف بی آر نے پہلے بھی 2018، 2019، 2021 اور 2022 میں پراپرٹی ویلیویشن ایڈجسٹ کی تھی۔