بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کی جانب سے ہاسٹل فیس میں اضافے کے خلاف طالبات نے احتجاج کر کے بسیں روک دیں، انتظامیہ نے پولیس طلب کر لی جبکہ طالبات کے بھرپور احتجاج پر انتظامیہ نے گھٹنے ٹیک دیے۔
گزشتہ روز طالبات نے پانچ گھنٹے سے زائد جاری رہنے والے احتجاج میں طالبات نے یونیورسٹی بسیں رکوا کر ہاسٹل فیس میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
طالبات نے انتظامیہ کی جانب سے ہاسٹل فیسوں میں اضافہ پر احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ فوری طور پر اضافہ واپس لیا جائے، حالات کنٹرول سے باہر ہونے پر انتظامیہ کی جانب سے پولیس کی نفری طلب کر لی گئی،
لیڈیز پولیس کی جانب سے طالبات کوراستے سے ہٹانے کی کوشش کی گئی تاہم بھرپور احتجاج کے نتیجہ میں رات گئے یونیورسٹی انتظامیہ نے فیس میں اضافے کا فیصلہ واپس لے کر نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
ترجمان یونیورسٹی ناصر فرید کے مطابق ہاسٹل فیس میں اضافہ واپس لے کر نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے، طالبات کے دیگر مطالبات بھی مان لیے گئے ہیں، جاری کیا جانے والا نوٹیفکیشن اصل ہے جبکہ نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد طالبات نے احتجاج ختم کر دیا ہے۔
واضح رہے اس سے قبل بھی طلبا نے 13دن تک انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا تھا جن کا مطالبہ تھا کہ انہیں ہاسٹل سے زبردستی نکالا گیا ہے اور کمرے الاٹمنٹ بحال کی جائے۔