26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد مسلسل دوسرے کاروباری روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست اضافے کا رجحان برقرار رہا اور بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 409 پوائنٹس اضافے سے 86 ہزار 466 پر پہنچ گیا ہے۔
پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق صبح تقریباً 10 بج کر 30 منٹ پر کے ایس ای-100 انڈیکس 643 پوائنٹس یا 0.75 فیصد اضافے کے بعد 86 ہزار 701 کی تاریخی بُلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
تاہم، کاروبار کے اختتام پر یہ رجحان برقرار نہ رہ سکا اور انڈیکس 409 پوائنٹس یا 0.48 فیصد بڑھ کر 86 ہزار 466 پر بند ہوا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کے ایس ای-100 انڈیکس 807 پوائنٹس یا 0.95 فیصد بڑھ کر 86 ہزار 57 پر پہنچ گیا تھا۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹیو افسر محمد سہیل نے بتایا تھا کہ 26 ویں آئینی ترمیم منظور ہونے کے بعد سیاسی بے یقینی میں کمی ہوگئی، جس کے نتیجے میں مارکیٹ میں اضافہ ہوا۔
چیس سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ یوسف ایم فاروق کا کہنا تھا کہ شرکا کو امید ہے کہ سیاسی بے یقینی کم ہو گی اور معاشی استحکام جاری رہے گا۔
یاد رہے کہ سینیٹ کے بعد گزشتہ روز 26 ویں آئینی ترمیمی بل قومی اسمبلی سے بھی 2 تہائی اکثریت کے ساتھ منظور ہو گیا تھا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ترمیم پیش کرنے کی تحریک پیش کی، تحریک کی منظوری کے لیے 225 اراکین اسمبلی نے ووٹ دیے تھے جبکہ 12 ارکان نے مخالفت میں ووٹ دیا۔
16 اکتوبر کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 365 پوائنٹس اضافے کے بعد 86 ہزار 205 کی بُلند سطح پر پہنچ گیا تھا۔
اے کے ڈی سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ اویس اشرف نے بتایا تھا کہ پاکستان میں جاری شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس اور چینی وزیر اعظم کے دورے سے اضافی فنانسنگ کے وعدوں پر سرمایہ کار بہتری کے حوالے سے پر امید ہیں۔
9 اکتوبر کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 627 پوائنٹس تیزی کے بعد 86 ہزار کی نئی بُلند ترین سطح عبور کر گیا تھا، تاہم کاروبار کے اختتام تک یہ رجحان برقرار نہیں رہا تھا اور انڈیکس 5 پوائنٹس بڑھ کر 85 ہزار 669 پر بند ہوا تھا۔
8 اکتوبر کو بھی زبردست تیزی کا رجحان رہا تھا اور بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 753 پوائنٹس اضافے کے بعد 85 ہزار 663 پوائنٹس کی بُلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔
7 اکتوبر کو کے ایس ای-100 انڈیکس 1378 پوائنٹس یا 1.65 فیصد اضافے کے ساتھ 84 ہزار 910 پر بند ہوا تھا۔