کالعدم پختون تحفظ مومنٹ کے مشر منظور پشتین نے جرگہ مشران کو 10تجاویز پیش کردیں تجارت کی بحالی، خواتین کی تعلیم، اور ملی لشکر کی تشکیل،
یہ جرگہ فیصلہ کرے کہ ہم طورخم سے چمن تک اپنا تجارت انگریزوں کے دور کی طرح کریں گے اور ہم کسی قسم کے گیٹ اور رکاوٹیں قبول نہیں کریں گے،
یہ جرگہ افغان حکومت سے اپیل کرے کہ وہاں خواتین کو تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دی جائے۔
بجلی کی قیمت صرف5روپےیونٹ ادا کریں گے ، قوم کوفائد ہ نہ دینے والی معد نیا ت کی کا نیں بند کریں گے،طالبان کو دہشت گرد قرار دیا جائے،
یہ جرگہ ایک بڑی جرگہ کا اعلان کرے جو جہاں بھی پشتون قبائل میں زمینوں کے تنازعات ہوں، وہ روایتی طریقے سے ان کو حل کرے۔
یہ قومی جرگہ ایک کمیٹی بنائے جو دکی سنجاوی سے چترال کوہستان تک جائے اور جو وسائل قوم کے فائدے میں ہیں، یہ کانیں آزاد اور جو قوم کے فائدے میں نہیں وہ کانیں بند کریں۔
پوری قوم اس کے ساتھ کھڑی ہوگی۔ یہ جرگہ اعلان کرے کہ آج کے بعد پشتون کسی کو بھی بھتہ نہیں دیں گے،
مختلف علاقوں میں لوگ انگریزوں کی طرز پر جرگے کر رہے ہیں۔ یہ جرگہ مرکزی جرگہ کا اعلان کرے کہ اس کے علاوہ پشتونوں کا کوئی اور جرگہ نہیں ہوگا۔
یہ جرگہ ایک ملی لشکر بنائے۔ ہر ضلع سے تیس ہزار لوگ ملی لشکر میں شامل کیے جائیں، جس سے دو لاکھ چوالیس ہزار افراد کا لشکر تیار ہوگا۔
جرگہ گڈ بیڈ طالبان اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کو دہشت گرد قرار دے۔