اداکارہ و ماڈل ازیکا ڈینیئل نے انکشاف کیا ہے کہ شوبز میں آںے سے قبل وہ ایئر ہوسٹس تھیں اور فضائی میزبانی کی ملازمت کے دوران ہی انہیں ڈراموں میں کام کی پیش کش ہوئی۔
ازیکا ڈینیئل حال ہی میں مزاحیہ پروگرام ’مذاق رات‘ میں شریک ہوئیں، جہاں انہوں نے کیریئر سمیت دیگر معاملات پر کھل کر بات کی۔
انہوں نے بتایا کہ وہ جلد ہی ایک منفرد کردار میں نظر آںے والی ہیں، انہوں نے پہلی بار کوئی مشکل کردار کیا ہے لیکن وہ اس متعلق مزید تفصیلات نہیں بتا سکتیں۔
پروگرام کے دوران ایک سوال کے جواب میں ماڈل و اداکارہ نے بتایا کہ کام کی جگہ پر لڑکیوں کو ہراساں کرنا عام بات ہے کہ اور خواتین کی آزادی اور خودمختاری کی تحریکوں کے باوجود ہراسانی میں کوئی کمی واقعی نہیں ہوئی۔
انہوں نے انکشاف کیا ایئرہوسٹس کی ملازمت کے دوران فضائی سفر کرنے والے بعض افراد انہیں اپنا بزنس کارڈ دیتے تھے، جس پر انہیں غصہ آجاتا تھا لیکن وہ خاموش ہوجاتی تھیں۔
ازیکا ڈینیئل نے کہا کہ کام کے دوران فضائی میزبانوں کو بزنس کارڈز دینا ہراسانی ہے اور ان کا خیال ہے کہ ایسے معاملات اب بھی ہوتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ایئرہوسٹس کی ملازمت کے دوران انہیں سینیئرز نے کافی رگڑے دیے اور ان سے بہت سارے کام کروائے۔
اداکارہ و کا کہنا تھا کہ کام کی جگہوں پر خواتین کو ہراساں کرنے والے افراد کو یہ سمجھنا چاہیے کہ جو لڑکیاں کام کے لیے گھروں سے نکلتی ہیں، ایسا نہیں کہ وہ اپنے رشتے تلاش کرنے نکلی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ پروڈیوسر علی کاظمی ان کی ایئرلائن کے گروپ ڈاکٹر بھی تھی، انہوں نے ہی انہیں کام کی پیش کش کی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ انہوں نے ایئرہوسٹس کی ملازمت چھوڑ کر 2010 میں ماڈلنگ اور شوبز کیریئر کا آغاز کیا اور پہلی بار وہ شوٹنگ کے لیے جاپان گئیں لیکن پہلے منصوبے کے دو سال تک انہوں نے کوئی کام نہیں کیا۔
ان کے مطابق انہیں شروع میں لگتا تھا کہ ان سے اداکاری نہیں ہوسکے گی، اس لیے انہوں نے پہلے ہی منصوبے کے بعد کام کرنا چھوڑ دیا تھا لیکن بعد میں انہوں نے باضابطہ طور پر شوبز کیریئر کا آغاز کیا۔