ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 25-2024 کے پہلے تین ماہ کے دوران پاکستان کا تجارتی خسارہ معمولی طور پر بڑھ کر 5.4 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔
مالی سال 25-2024 کے جولائی تا ستمبر کے دوران ملک کا تجارتی توازن، برآمدات اور درآمدات کے درمیان فرق 5.44 ارب ڈالر کا خسارہ ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 5.21 ارب ڈالر کے مقابلے میں 4.2 فیصد زیادہ ہے۔
مالی سال 25 کے تین ماہ کے دوران پاکستان کی برآمدات 14 فیصد اضافے کے ساتھ 7.88 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 6.90 ارب ڈالر تھیں۔
دوسری جانب مالی سال 2025 ء کے تین ماہ میں درآمدات تقریبا 10 فیصد اضافے کے ساتھ 13.31 ارب ڈالر رہیں جو مالی سال 24 ء کی تیسری سہ ماہی میں 12.12 ارب ڈالر تھیں۔
ادارہ برائے شماریات کے مطابق ستمبر 2024 میں ملک کا تجارتی خسارہ سالانہ 20.35 فیصد اضافے کے ساتھ 1.78 ارب ڈالر رہا جو 2024 کے اسی عرصے میں 1.48 ارب ڈالر تھا۔
یہ اضافہ درآمدات میں زبردست اضافے کی وجہ سے ہوا ہے جبکہ برآمدات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
ستمبر 2024ء میں برآمدات 13.52 فیصد اضافے کے ساتھ 2.81 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 2.47 ارب ڈالر تھیں۔ دوسری جانب ستمبر 2024 میں درآمدات 16 فیصد اضافے کے ساتھ 4.59 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 3.95 ارب ڈالر تھیں۔
مزید برآں ماہانہ بنیادوں پر تجارتی خسارہ بھی اگست 2024 کے 1.75 ارب ڈالر کے مقابلے میں 1.9 فیصد اضافے کے ساتھ 1.78 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔
برآمدات 1.6 فیصد اضافے کے ساتھ 2.81 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ ماہ اگست میں 2.76 ارب ڈالر تھیں۔ دریں اثنا درآمدات 1.7 فیصد اضافے کے ساتھ 4.59 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ ماہ 4.51 ارب ڈالر تھیں۔