وفاقی ریونیو بورڈ (ایف بی آر) نے نان فائلرز کے خلاف یکم اکتوبر سے کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
حکام ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ریٹیلرز کو بات چیت کا موقع دے رہے ہیں، یکم اکتوبر سے نان فائلرز پر پابندیوں کا اطلاق ہوگا جس کے تحت نان فائلرز جائیداد اور گاڑیوں کی خریداری نہیں کر سکیں گے۔
نان فائلرز بین الاقوامی سفر اور کرنٹ اکاؤنٹ کھولنے سے محروم ہوجائیں گے، اس کے ساتھ ساتھ وہ میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری بھی نہیں کر سکیں گے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ایف بی آر رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کا ہدف پورا کر لے گا،
انکم ٹیکس گوشواروں کے ساتھ 50 ارب روپے کا اضافی ٹیکس جمع ہوگا جبکہ بجلی اور گیس کمپنیوں سے سیلز ٹیکس کی وصولی ہوجائے گی۔
ایڈوانس ٹیکس کی مد میں بھی ٹیکس اکٹھا ہوجائے گا اور جولائی سے ستمبر تک 2600 ارب روپے سے زائد کا ٹیکس جمع ہوگا، جبکہ ستمبر میں 1200 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کرلیا جائے گا۔