ایس اوای ایکٹ کے تحت چیئرمین اور بورڈ ممبران پرائیویٹ سیکٹر سے ہوں گے ، حکام
وزارت آئی ٹی نے اپنے ہی ذیلی اداروں کے بورڈ ممبران سے وزیر آئی ٹی کو نکال دیا، وزیر مملکت آئی ٹی کو وزارت آئی ٹی کے دو اداروں کے بورڈ سے نکالنے کا انکشاف ،یونیورسل سروس فنڈ اور ایگنیائیٹ بورڈ سے وزیر مملکت کو نکال دیا گیاہے ،
کمیٹی ممبر انوشہ رحمان نے قومی اسمبلی کی کمیٹی برائے آئی ٹی کے اجلاس میں سوال کیاکہ وزیر آئی ٹی ایگنیائیٹ اور یو ایس ایف کا بورڈ کیوں چیئر نہیں کرتیں،
اس پر وزارت کے حکام نے کمیٹی کو بتایاکہ ایس او ای ایکٹ کے تحت ایسے اداروں کے بورڈ ممبران پرائیویٹ سیکٹر سے ہونگے،اور ایس او ای ایکٹ کے بعد چیئرمین بورڈ بھی پرائیوٹ سیکٹر سے ہونگے۔
اس پر کمیٹی ممبر انوشہ رحمان نے مزید پوچھاکہ یہ کہا جارہا ہے کہ آئی ایم ایف نے ایسا کرنے کا کہا ہے، وزیر اگر ان بورڈز کی ممبر نہیں تو اپنے ایجنڈے پر کیسے عمل کروائیں گی۔
پلوشہ خان کی زیرِ صدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا اجلاس گزشتہ روز ہوا،
چیئرمین پی ٹی اے کی ایل ڈی آئی لائسنس کی تجدید سے متعلق قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دی ، 5 ایل ڈی آئی کمپنیاں فیسز ادا کرنے کو تیار ہیں، کچھ نے عدالت میں کیس کر رکھے ہیں،
چیئرمین پی ٹی اے نے مزید بتایاکہ ا یل ڈی آئی کمپنیوں کے لائسنس جولائی، اگست میں ختم ہورہے تھے، ایل ڈی آئی کمپنیوں کے عدالت میں بھی کیسز چل رہے ہیں، ہم چاہتے تھے کہ فیسز کی قسطوں میں ادائیگی ہونی چاہیے، سابق سیکرٹری آئی ٹی نے پالیسی ڈائریکٹو ایشو کیا، جو کہ ان کا استحقاق نہیں تھا، چیئرمین پی ٹی اے نے بتایاکہ کابینہ میں بھی یہ معاملہ زیرِ بحث آیا تھا۔