اپوزیشن جماعت جمعیت علمائے اسلام کے ذرائع نے انکشاف کیاہے کہ حکومتی وفد نے جے یوآئی کو وفاق میں 4 وزارتوں اور بلوچستان حکومت کا حصہ بننے کی پیشکش کی تھی
مگر مولانا فضل الرحمان کا موقف تھا کہ حکومت سازی سے قبل جے یو آئی کو نظر انداز کیا گیا تھا۔
نجی ٹی وی کے مطابق ذرائع نے بتایاکہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت میں شامل ہونے سے انکار نہیں کیا، انہوں نے وزیراعظم سے فی الحال حکومت کاحصہ نہ بننے کا کہا تھا۔
ذرائع مولانا فضل الرحمان نے بتایا کہ حکومتی وفد نے جے یو آئی کو 4وزارتوں، بلوچستان حکو مت کاحصہ بنانے اور گورنرخیبرپختونخوا کا عہدہ دینے کی پیشکش کی۔
ذرائع مولانا فضل الرحمان نے بتا یاکہ حکومت سازی سے قبل نظرانداز کیا گیا، حکومت بنانے کیلئے مشاورت ضروری ہوتی ہے، حکومت کسی اور کی ہے اور بدنامی سیاست دانوں کی ہورہی ہے، ملک میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا کہ اقلیتی حکومت ہے۔
ذرائع مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ پیپلز پارٹی ایشو ٹو ایشو سیاست کر رہی ہے۔