وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں انٹرنیٹ بند کیا گیا نہ ہی اس کی رفتار سست کی گئی، ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) کے زیادہ استعمال کی وجہ سے اس کی رفتار متاثر ہوئی۔
وزیر مملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) شزہ فاطمہ خواجہ نے ان خیالات کا اظہار اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ آج کی میڈیا ٹاک کا مقصد حکومت نے آئی ٹی کے حوالہ سے کیے جانے والے اقدامات سے آگاہ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ آئی ٹی برآمدات ہوئیں، گزشتہ مالی سال برآمدات کا حجم 2.6 ارب ڈالر تھا تاہم رواں سال برآمدات کا حجم 3.2 ارب ڈالر سے زائد رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف اور ایس آئی ایف سی کی ہدایات کے تحت اہم ترجیحات طے کی گئیں تاکہ ملک میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری آئے اور صنعتی شعبہ ترقی کرے، ان میں آئی ٹی کا شعبہ اولین ترجیح ہے۔