سندھ اور خیبرپختونخوا کی حکومتوں نے فوری طور پر بجلی سستی کرنے کے معاملے پر ہاتھ کھڑے کرلیے۔
میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے پنجاب میں بجلی سستی کرنے کے فیصلے پر کہا ہے کہ حکومت کو وہ فیصلہ کرنا چاہیے جو دیر پا ہو، دو ماہ بعد کیا ہوگا،
مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم نے کہا کہ 375روپے کم کرکے کتنی غربت کم ہوجائے گی، پنجاب کو پورے پاکستان کے وسائل مل جاتے ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ ہر حکومت کی ترجیح ہے کہ وہ عوام کو ریلیف دے لیکن جب ہم ریلیف کا سوچتے ہیں تو آپٹکس کو مد نظر رکھتے ہیں،
پنجاب میں دو مہینے کی ریلیف تو مل جائے گی اس کے بعد کیا ہوگا ہم یہ سمجھتے ہیں حکومت کو وہ فیصلہ کرنا چاہیے جو دیر پا ہو۔ 64 ارب خرچ کرنے سے دو ماہ کا ریلیف ملے گا عوام پھر اسی پریشانی میں مبتلا ہوجائیں گے۔
مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا کہ پاکستان کے وسائل کا 51 فیصد پنجاب کو ملتا ہے اگر 45 ارب روپے عوام کے پیسے عوام کو دے رہے ہیں اس میں کوئی بڑی ڈیل نہیں ہے۔
سندھ ہو یا پختونخوا یہ دونوں سستی بجلی پیدا کر رہے ہیں، پختونخوا میں اس وقت چھ سے سات روپے فی یونٹ ساڑے پانچ ہزار میگاواٹ پیدا کرتے ہیں،