ملک بھر میں آج 77واں یوم آزادی اس عزم کی تجدید کے ساتھ منا رہی ہے کہ تحریک پاکستان کے جذبے کے تحت کام کرتے ہوئے ملک کو حقیقی اسلامی فلاحی ریاست بنایا جائے گا۔
دن کا آغاز وفاقی دارالحکومت میں 31 اور صوبائی دارالحکومتوں میں اکیس اکیس توپوں کی سلامی سے ہوا، اس موقع پر پاکستان کی سلامتی، ترقی اور خوشحالی کے لیے دعائیں کی گئیں۔
نماز فجر کے بعد مساجد میں ملک کے امن و سلامتی اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔
جشن آزادی کی مناسبت سے سرکاری اور نجی عمارتوں کے ساتھ ساتھ گلیوں، بازاروں اور عوامی مقامات کو سربز پرچموں اور برقی قمقموں سے روشن کیا گیا جبکہ قومی پرچم، پینٹنگز، بانیان پاکستان کے پورٹریٹس، پوسٹرز اور بینرز بھی جگہ جگہ نظر آئے۔
یوم آزادی کے سلسلے میں بلوچستان اسمبلی کے سبزہ زار میں پرچم کشائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار کا کہنا تھا کہ مل کرعہد کریں ہم نےکسی سازش کا حصہ نہیں بننا، ہمیں مل کر پاکستان کو آگے لے جانا ہے۔
نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار کا کہنا تھا کہ ناراضگی کے نام پر تشدد کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
ادھر، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے مزار اقبال پر حاضری دی اور پھولوں کی چادر چڑھائی، اس کے علاوہ انہوں نے مزار اقبالؒ پر فاتحہ خوانی کی۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے ملک کی سالمیت، ترقی و خوشحالی، استحکام کے لیے دعا کی، انہوں نے شاعر مشرق علامہ محمداقبالؒ کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا، اس کے علاوہ مریم نواز شریف نے شاہی قلعہ کے عالمگیری دروازے پر پرچم کشائی کی۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا یوم آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ملک ہمیشہ شاد اور آباد رہے، ہم آزاد ملک میں سانس لے رہے ہیں یہ بڑی نعمت ہے۔
ان کا کہنا تھ اکہ کل میں میاں چنوں ارشد ندیم کے گھر گئی، کئی دہائیوں کے بعد ہمیں گولڈ میڈل ملا، ہمارے نوجوانوں اور قوم میں بہت ٹیلنٹ ہے۔