google.com, pub-3199947851844297, DIRECT, f08c47fec0942fa0 چیزیں برداشت سے باہر ہو گئی تھیں، میں نے اپنی شادی ختم کرلی: صائمہ قریشی - UrduLead
منگل , دسمبر 24 2024

چیزیں برداشت سے باہر ہو گئی تھیں، میں نے اپنی شادی ختم کرلی: صائمہ قریشی

پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی معروف اداکارہ صائمہ قریشی نے پہلی بار اپنی طلاق سے متعلق بات کی ہے۔

اداکارہ نے حال ہی میں نجی ٹی وی کے مارننگ شو میں ساتھی اداکار سہیل سمیر کے ساتھ شرکت کی۔

اس دوران انہوں نے اپنی نجی و پیشہ ورانہ زندگی، شادی کے ٹوٹنے اور تین بیٹوں سے متعلق بات کی۔

انٹرویو کے دوران صائمہ قریشی نے بتایا کہ میری طلاق کے فیصلے نے ہم سب (تینوں بیٹوں) کو بہت پریشان کیا تھا۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں مجھے طلاق کا فیصلہ اس سے بھی جَلدی لے لینا چاہیے تھے، میں چار سال اپنے تین بیٹوں سے دور رہی، وہ بہت کڑا وقت تھا۔

صائمہ قریشی نے بتایا کہ میرا سب سے چھوٹا بیٹا 12 سال کا ہے اور میری سب سے اچھی دوستی بڑے بیٹے کے ساتھ ہے، کیوں کہ اُس نے اور میں نے برا وقت ایک ساتھ دیکھا ہے۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ جب میں نے طلاق کا فیصلہ لیا تھا تو خاندان میں سب میرے خلاف تھے، والدہ نے بھی بہت سمجھایا تھا، میں نے حالات کو سمجھا بھی تھا اور طلاق کا فیصلہ لینے سے رک بھی گئی تھی۔

اُن کا کہنا تھا کہ کوئی بھی عورت اپنا گھر نہیں توڑنا چاہتی، گھر بڑی مشکلوں سے بنتے ہیں، میں نے اللّٰہ سے دعا کی تھی اگر میرے طلاق کے فیصلے میں، میرے لیے بہتری ہے تو مجھے اس کے لیے ہمت دینا کہ میں فیصلہ کر سکوں اور آگے بڑھ سکوں، ورنہ مجھے طلاق سے متعلق سوچنے کی ہمت ہی نہ دینا تاکہ بعد میں مجھے کوئی پچھتاوا نہ ہو۔

صائمہ قریشی نے مزید کہا کہ کوئی ماں نہیں چاہتی کہ اُس کا گھر خراب ہو جائے، گھر بنانے میں پوری زندگی اور توڑنے میں چند سیکنڈ لگتے ہیں۔

اداکارہ نے کہا کہ میں نے اپنے حالات کو سدھرنے کے لیے موقع بھی دیا، مگر جب منفی چیزیں بار بار دہرائی جائیں تو آپ کسی شخص کی عادتیں نہیں بدل سکتے، عادتیں پھر بھی بدلی جا سکتی ہیں مگر منفی سلوک روا رکھنا فطرتاً ہوتا ہے، فطرت نہیں بدلی جا سکتی۔

صائمہ قریشی نے کہا کہ ہر کسی کا برداشت کا ایک پیمانہ ہوتا ہے، جب چیزیں میری برداشت سے باہر ہو گئیں تو پھر میں نے اللّٰہ کا نام لے کر طلاق لینے کا فیصلہ لے لیا۔

About Aftab Ahmed

Check Also

ملک کاروبار دوست نہیں رہا: پاکستان بزنس فورم

پاکستان بزنس فورم نے سال 2024 کو بزنس کمیونٹی اور عوام کے لیے مشکل ترین …