ملک میں رواں مالی سال 25-2024کے وفاقی بجٹ کے نفاذ کے بعد سے ایک ہفتے معمولی کمی کے بعد مہنگائی کی شرح میں پھر سے اضافہ ہوگیا ہے اور حالیہ ہفتے ملک میں مہنگائی کی شرح میں 0.30 فیصد اور سالانہ بنیاد پر بھی مہنگائی کی شرح 17.96فیصد ریکارڈ کی گئی۔
وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے چکن کی قیمت میں 0.52 فیصد، لہسن 3.23فیصد، آلو کی قیمت میں 0.70 فیصد، پیاز32.23فیصد، ایل پی جی1.73فیصد، دال چنا0.95فیصد، انڈے4.28 فیصد، دال ماش کی قیمت میں 0.97 فیصد، دال مونگ کی قیمتوں میں 0.83فیصد، آگ جلانے کے کام آنے والی اشیا کی قیمتوں میں 0.56 فیصد اور سگریٹ کی قیمتوں میں 0.09فیصداضافہ ہوا ہے۔
دوسری جانب بریڈ کی قیمت میں 0.02 فیصد، ٹماٹرکی قیمت میں 19.12فیصد، سرخ مرچ پاوڈر1.31فیصد،کیلے 1.55 فیصد، دال مسور کی قیمت میں 0.68 فیصد، چینی کی قیمت میں 0.44 فیصد اور آٹے کی قیمت میں 1.39 فیصدکمی ہوئی ہے۔
اعدادوشمار میں بتایا گیا کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیاد پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح0.46 فیصد اضافے کے ساتھ11.15فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح 0.40 فیصد اضافے کے ساتھ 15.53فیصد اور 22 ہزار 889 روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح 0.34 فیصداضافہ کے ساتھ20.35فیصد رہی۔
ادارہ شماریات نے بتایا کہ 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح0.32 فیصداضافے کے ساتھ 18.20فیصد رہی اور 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح0.27 فیصداضافے کے ساتھ 17.20فیصدرہی ہے۔