پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ نے جمعرات کو بتایا ہے کہ اس نے اپنا پلانٹ بند کردیا ہے کیوں کہ حکومت نے بندرگاہ پر موجود سی کے ڈی کٹس جاری کرنے سے انکار کیا ہے جس کے نتیجے میں اس پر اربوں روپے کے ڈیمریج اور ڈیٹنشن چارجز عائد کیے جارہے ہیں۔
واضح رہے کہ انڈس موٹر کمپنی جوکہ پاکستان میں ٹیوٹا ماڈل کی گاڑیاں بناتی ہے نے بھی عارضی طور پر پلانٹ بند کیا تھا ۔
پاک سوزوکی کے ہیڈ آف کارپوریٹ افیئرز شفیق احمد شیخ نے کہا کہ سی کے ڈی کٹس 45 دنوں سے بندرگاہ پر پڑی ہیں جس سے پیداوار میں خلل پڑ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت بھی پیداوار اور فروخت نہ ہونے کی وجہ سے کوئی ٹیکس اور ڈیوٹیز وصول نہیں کر رہی ہے۔
انڈسٹری نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ آٹو پالیسی 2021-26 پر عمل کرے بصورت دیگر نئے سرمایہ کار نہیں آئیں گے اور موجودہ سرمایہ کاروں کو بھی نازک صورتحال کا سامنا کرنا پڑے گا۔
تاہم انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ (ای ڈی بی)کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ یہ مسئلہ اس لیے پیدا ہوا کیونکہ پاک سوزوکی اس وقت سیفٹی ریگولیشنز کی تعمیل نہیں کر رہی۔