اسلام آباد میں جماعت اسلامی کے دھرنے کے پیش نظر کئی مقامات کنٹینرز لگا کر سیل کردیے گئے ہیں جبکہ پولیس نے ڈی چوک سے جماعت اسلامی کے 4 کارکنان کو گرفتار کرلیا۔
راولپنڈی سے فیض آباد کے بعد اسلام آباد میں داخل ہونے کے مرکزی راستے ایکسپریس وے زیرو پوائنٹ پل پر بھی کنیٹرز پہنچا دیے گئے، زیرو پوائنٹ پل کے اطراف میں اسلام آباد پولیس کی نفری بھی موجود ہے۔
مظاہرین ایکسپریس چوک پہنچ گئے ہیں اور حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی جاری ہے۔
بعد ازاں ایکسپریس چوک میں پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شروع ہوگیا، پولیس نے ایک شخص کو حراست میں لے کے قیدی وین میں بند کر دیا ہے۔
اس کے علاوہ جماعت اسلامی کے کارکنان ڈی چوک پر جمع ہونا شروع ہوگئے تھے، پولیس نے کارکنان کو ڈی چوک خالی کرنے کے لیے الٹی میٹم دے دیا۔
اسلام آباد پولیس نے کہا کہ آپ کی قیادت کو مطلع کردیا کہ لیاقت باغ میں جلسے کی اجازت ہے، ڈی چوک پر جلسے یا دھرنے کا کوئی این او سی نہیں، اگر آپ نے یہ علاقہ خالی نہ کیا تو قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔
اس پر کارکنان نے بتایا کہ ہمارے امیر نے کہا ہے کہ ڈی چوک پہنچیں، ہم یہاں سے نہیں جائیں گے، جماعت اسلامی کے کارکنان نے ڈی چوک پر نعرے بازی بھی کی۔
بعد ازاں پولیس نے ڈی چوک سے جماعت اسلامی کے کارکنوں کو منتشر کردیا۔
اسلام آباد میں جماعت اسلامی کے دھرنے کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت کا ریڈ زون بھی کنٹینرز لگاکر سیل کردیا گیا ہے۔
احتجاج کے پیش نظر میٹروبس سروس بھی مکمل طور پر بند کر دی گئی، میٹروبس سروس صدر اسٹیشن سے پاک سیکریٹریٹ تک مکمل بند کی گئی ہے، ضلعی انتظامیہ کی ہدایت پر میٹروبس سروس بند کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ اسلام آباد شہر میں دفعہ 144 کا نفاذ ہے، اسلام آباد شہر میں کسی قسم کے دھرنے یا احتجاج کی اجازت نہیں ہے۔
11 جولائی کو جماعت اسلامی پاکستان نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 26 تاریخ کو دھرنا دینے کا اعلان کیا تھا۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ عوام کو ریلیف نہیں مل رہا ہے، حکمرانوں کے تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گئےہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئی پی پی کی مد میں 42 ارب ڈالر پاکستان کے عوام نے دیے ہیں، یہ پیسے ہم سے بجلی کے بلوں اور ٹیکس کی مد میں وصول کیے جاتے ہیں، انہوں نے سوال اٹھایا کہ صدر مملکت آصف زرداری بتائیں انہوں نے کتنا ٹیکس دیاہے؟
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ کل پورے ملک میں احتجاجی کیمپ لگائیں گے، فیصلہ کیا ہے اسلام آباد میں دھرنا 26 جولائی کو دیں گے، اگر حکومت سمجھتی ہے کہ دھرنا نہیں ہونا چاہیے تو عوام کو ریلیف دے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل یکم جولائی کو جماعت اسلامی نے بجلی و پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے خلاف 12 جولائی کو اسلام آباد میں دھرنا دینے کا اعلان کیا تھا۔