اسلام آباد پولیس نے واضح کیا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں دفعہ 144 نافذالعمل ہے اور بغیر اجازت اسلام آباد میں کسی اجتماع کی اجازت نہیں ہے۔
اسلام آباد پولیس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ شہر اقتدار میں دفعہ 144 نافذ ہے اور اجازت کے بغیر کسی کو بھی اجتماع کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
بیان میں کہا گیا کہ محرم الحرام کے پیش نظر مجالس اور جلوسوں پر پولیس تعینات ہے اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
واضح رہے کہ کل 26 جولائی کو اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد تحفظ آئین پاکستان نے ملک بھر میں احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
اس کے علاوہ جماعت اسلامی نے بھی ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بجلی کی قیمتوں کے خلاف 26 جولائی کو اسلام آباد میں دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے۔
جماعت اسلامی نے 11 جولائی کو اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان کیا تھا لیکن بعدازاں محرم الحرام کے پیش نظر دھرنے کی تاریخ تبدیل کرتے ہوئے 26 جولائی کو دھرنا دینے کا اعلان کیا تھا۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے خبردار کیا تھا کہ اگر اسلام آباد میں دھرنا روکنے کی کوشش کی گئی تو اسے حکومت گرانے کی تحریک میں تبدیل کردیں گے۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے دہشت گردی کے خدشات کو جواز بناتے ہوئے صوبے بھر میں 3 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی۔
رپورٹ کے مطابق دفعہ 144 کے تحت پنجاب بھر میں جلسے جلوسوں، ریلیوں، دھرنوں اور احتجاج پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے نوٹی فکیشن جاری کردیاگیا جس کے مطابق پابندی کااطلاق جمعہ 26 جولائی سے اتوار 28جولائی تک ہوگا۔
جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ قیام امن، انسانی جانوں و املاک کے تحفظ کے لیے دفعہ 144 لگائی ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے کہا کہ پابندی کا اطلاق دہشت گردی کے خطرات کے پیشِ نظر کیا گیا۔