متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی ریاست دبئی کے حکمران اور شیخ محمد بن راشد المکتوم کی صاحبزادی شیخہ مہرہ بنت محمد بن راشد المکتوم نے انسٹاگرام پوسٹ کے ذریعے شوہر کو طلاق دے دی۔
اسلامی روایات کے برعکس شہزادی نے خلع کے لیے عدالت یا اسلامی مرکز سے رجوع کرنے کے بجائے سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے شوہر کو طلاق دی۔
مذہب اسلام میں خاتون کو شوہر کو طلاق دینے کا حق نہیں، البتہ وہ خلع کے لیے پلیٹ فارم سے رجوع کر سکتی ہیں اور انہیں ان کی مرضی کے مطابق خلع دی جا سکتی ہے۔
عرب نشریاتی ادارے کے مطابق شیخہ مہرہ بنت محمد بن راشد المکتوم نے مذہبی روایات کے برعکس سوشل میڈیا پوسٹ پر شوہر کو طلاق دے کر تہلکہ مچا دیا۔
شیخہ مہرہ بنت محمد بن راشد المکتوم نے 17 جولائی کو انسٹاگرام پر پوسٹ لکھ کر شوہر کو طلاق دی اور لکھا کہ ان کے شوہر نے دوسرا ساتھی تلاش کرلیا۔
شہزادی نے پوسٹ میں تین بار لکھا کہ وہ اپنے شوہر کو طلاق دیتی ہیں۔
ساتھ ہی انہوں نے مختصر پوسٹ میں اپنے شوہر کو سابق لکھتے ہوئے ان کے مستقبل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔
شیخہ مہرہ بنت محمد بن راشد المکتوم دبئی کے حکمران کی متعدد صاحبزادیوں میں سے ایک ہیں، جنہوں نے ایک سال قبل ہی شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والے شیخ منا بن محمد سے شادی کی تھی اور انہیں ایک بچہ بھی ہے۔
شہزادی کی جانب سے شوہر کو سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے طلاق دیے جانے کے معاملے پر دبئی کے شاہی خاندان یا حکومت کی جانب سے کوئی وضاحتی بیان جاری نہیں کیا گیا۔
شہزادی کے شوہر شیخ منا کی جانب سے بھی کوئی بیان سامنے نہیں آیا اور نہ ہی کسی مذہبی عالم نے شہزادی کی جانب سے شوہر کو طلاق دیے جانے کے طریقہ کار پر کوئی بیان دیا ہے۔
شیخہ مہرہ بنت محمد بن راشد المکتوم کی جانب سے سوشل میڈیا پوسٹ پر شوہر کو طلاق کی پوسٹ کیے جانے پر پہلے صارفین نے اسے مذاق سمجھا لیکن بعد ازاں سوشل میڈیا صارفین نے ان کے شوہر کے انسٹاگرام پوسٹس میں جاکر کمنٹس کیے جس پر انہوں نے کوئی رد عمل نہیں دیا۔
علاوہ ازیں دونوں نے انسٹاگرام پر ایک دوسرے کو ان فالو بھی کردیا جب کہ شیخ منا نے اہلیہ کے ہمراہ شیئر کردہ تمام تصاویر کو بھی ڈیلیٹ کردیا۔
شیخہ مہرہ بنت محمد بن راشد المکتوم کی جانب سے شوہر کو سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے طلاق دیے جانے کے معاملے نے اسلامی دنیا میں نئی بحث چھیڑ دی ہے کہ کس طرح بیوی نے شوہر کو طلاق دی؟