بلوچستان کے شمال مشرقی اور وسطی علاقوں میں مون سون کی بارشوں کے پیش نظر 17 اضلاع کو ہائی الرٹ کردیا گیا، جب کہ سلیمان رینج کے علاقوں میں بارش کے بعد لینڈ سلائیڈنگ سے صوبے کو پنجاب سے ملانے والی شاہراہ پر ٹریفک معطل ہوگئی۔
رپورٹ کے مطابق صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل نے بتایا کہ نصیر آباد ڈویژن کے تمام اضلاع ہرنائی کے سیلابی پانی سے متاثر ہوئے، تمام ڈپٹی کمشنرز کو محفوظ مقامات کی فہرستیں تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
رپورٹس میں بتایا گیا کہ سلیمان رینج میں شدید بارش ہوئی، جس کے نتیجے میں بارکھان اور ڈیرہ غازی خان کے درمیان بین الصوبائی شاہراہ کے حصے میں لینڈ سلائیڈنگ ہوئی، مون سون کی بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ نے بلوچستان اور جنوبی پنجاب کے درمیان ٹریفک کو بری طرح متاثر کیا۔
مقامی حکام نے بتایا کہ ڈیرہ غازی خان کے علاقے راکھی گج میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ہائی وے پر ہر قسم کی ٹریفک معطل ہو گئی، جب کہ بارکھان اور ڈی جی کے درمیان سڑک کا تقریباً 10 کلومیٹر طویل حصہ بری طرح متاثر ہوا، اس دوران سینکڑوں گاڑیاں پھنسی رہیں، جس میں ٹرک ، مسافر بسیں اور چھوٹی گاڑیاں بھی شامل تھیں۔
فورٹ منرو پاس کے راستے بلوچستان میں زیارت اور دیگر سیاحتی مقامات سے واپس آنے والے یا جانے والے مسافر بھی بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث مختلف علاقوں میں پھنس گئے۔
ایک سینئر سیکیورٹی اہلکار نے کہا کہ ہم بین الصوبائی شاہراہ سے پتھروں اور مٹی کو ہٹانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں، جب کہ متعلقہ حکام بھی سڑک کو صاف کرنے کے کام کی نگرانی کے لیے موجود ہے۔
سلیمان رینج میں ژوب اور شیرانی کے علاقوں میں بھی موسلادھار بارش ہوئی جس سے ڈیرہ اسماعیل خان اور ضلع ژوب کے درمیان سڑک پر پتھر گرنے کے بعد ٹریفک متاثر ہوئی تاہم نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے اہلکاروں نے دیگر محکموں کے اہلکاروں کے ساتھ ملکر سڑک کو ٹریفک کے لیے کھول دیا۔
کوہلو اور ڈیرہ بگٹی میں بھی بارش ہوئی جس سے سڑکیں بری طرح متاثر ہوئیں اور کچے مکانات کو نقصان پہنچا جس سے کئی خاندان بے گھر ہوگئے، ہرنائی، سنجاوی، زیارت، قلعہ سیف اللہ، لورالائی، بارکھان، جھل مگسی میں بھی بارش ہوئی۔
پی ڈی ایم اے کے ڈی جی جہانزیب خان نے میڈیا کو بتایا کہ مون سون بارشوں کے پیش نظر 17 اضلاع کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔