پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کے معروف اداکار حسن احمد نے اپنے بچوں کے مذہب سے متعلق پوچھے گئے سوال پر تفصیلی جواب دیا ہے۔
واضح رہے کہ اداکارہ سنیتا مارشل اور حسن احمد نے 2008ء میں شادی کی تھی، اس خوبصورت اور کامیاب جوڑی کے دو بچے ہیں۔
حال ہی میں اداکار حسن احمد اور اُن کی اہلیہ، اداکارہ و سپر ماڈل سنیتا مارشل نے معروف سابقہ اداکارہ و بیوٹیشن مسرت مصباح کی پوڈ کاسٹ میں شرکت کی۔
اس دوران پوڈ کاسٹ کی میزبان مسرت مصباح نے انٹرویو کا آغاز ہی مذہب سے متعلق سوال سے کیا۔
حسن احمد اور سنیتا مارشل نے انٹرویو کے دوران اپنے مختلف مذاہب، بین المذاہب شادی اور بچوں کے ماضی سے متعلق بات کی۔
اداکار حسن احمد کا کہنا تھا کہ میرے بچے دینِ اسلام کے ہی پیروکار بنیں گے، میرا نہیں خیال کہ میرے بچے مسیحیت اختیار کریں گے۔
دوسری جانب اداکارہ سنیتا مارشل کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے ہمارے بچوں کے مذہب سے متعلق معاملات بہت آسان ہیں، ہم نے شادی سے قبل ہی یہ فیصلہ کر لیا تھا کہ بچے اسلام کے پیروکار بنیں گے۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ شادی سے قبل ہی میں نے یہ فیصلہ لیا تھا کہ ہمارے بچے دو مختلف مذاہب کے درمیان لٹکنے کے بجائے ایک مذہب کے پیروکار ہوں گے اور بچے اپنے والد کا ہی مذہب آگے اپنائیں گے۔
پوڈ کاسٹ کے دوران ایک اور سوال کہ ’اگر آپ کے بچے بیرون ملک پڑھنے جاتے ہیں اور وہاں سے واپسی پر کہتے ہیں کہ وہ اسلام نہیں بلکہ مسیحیت کی پیروی کرنا چاہتے ہیں تو آپ کا کیا رد عمل ہوگا؟‘
اس سوال کے جواب میں حسن احمد کا کہنا تھا کہ میرا دین پر مکمل ایمان ہے، اگر آپ ایک چیز اچھی نیت سے چاہتے ہیں تو ایسا ہی ہوتا ہے، اس لیے آپ کا یہ سوال تو ختم ہو گیا، میں ایک مذہبی شخص ہوں، میرا مذہب اور عقائد پر بڑا یقین ہے اور یہ کہ مجھے معلوم ہے کہ مستقبل میں کبھی ایسا نہیں ہوگا۔
حسن احمد کا مزید کہنا تھا کہ اگر میرے بچے اسلام کے بجائے مسیحیت کے پیروکار بنتے ہیں تو مجھے کیا کرنا ہوگا؟ میں نے اس سوال کی تیاری کر رکھی ہے، مگر مجھے یقین ہے کہ ایسا ہوگا ہی نہیں۔
اداکار نے کہا کہ اگر ایسا ہوجاتا ہے تو میں اپنے بچوں پر غصہ نہیں کروں گا بلکہ میں اِن سے دلائل کے ساتھ بات کروں گا کیوں کہ میری بیٹی بہت ذہین اور دلائل مانگنے والی بچی ہے۔