پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے آج اسلام آباد میں ہونے والا جلسہ منسوخ کرنے کا اعلان کردیا۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے اسلام آباد میں پارٹی کے سینئر رہنماوں عمر ایوب، علی محمد خان، اسد قیصر، رؤف حسن اور دیگر کےہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اس پیش رفت کا اعلان کیا۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم نے آج اپنی سیاسی کمیٹی کا اجلاس بلایا، آج ہمارا ون پوائنٹ ایجنڈہ تھا کہ جلسہ اسلام آباد میں منعقد ہونے جارہا تھا، یہ جلسہ آئین کے تحفظ کے لیے تھا ، ہم نے آج فیصلہ کیا ہے جلسہ منسوخ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 4 مہینے بعد ایک این او سی جاری ہوا تھا، ڈپٹی کمشنر ہو یا چیف کمشنر کے کہنے سے این او سی معطل نہیں ہو سکتا ، ہم نے پھر بھی قانون کا سہارا لیتے ہوئے درخواست دائر کردی ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہفتے کی وجہ سے جج موجود نہیں تھے، ہم نے یہی سوچا تھا کہ اجازت لیکر جلسے کریں گے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حکومت چند دنوں کی مہمان ہے جس کے خلاف جدوجہد جاری رہے گی، تحریک انصاف کا جلسہ عاشورہ کے بعد ہوگا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ حکومت کونہیں مانتے تاہم بانی پی ٹی آئی کی ہدایت کے مطابق حکومت کی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کریں گے۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب نے کہا کہ ملک میں گورننس نام کی کوئی چیز نہیں۔
اس موقع پر سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ آئین سے ماورا آرڈر کس قانون کے تحت دیا جارہا ہے؟ ہمیں کہا گیا آپ نے این او سی کے بغیر جلسہ نہیں کرنا، ہم یقین رکھتےہیں کہ ملک کو آئین اورقانون کےتحت چلائیں، بندوق کے زور پر ملک نہیں چلایا جاسکتا۔
انہوں نے کہا کہ ہم ملک کو قائداعظم کا پاکستان بنانا چاہتے ہیں، ٹیکس کے بجٹ کو کسی صورت نہیں مانتے، ہم ڈٹے ہوئے ہیں، نہ ڈریں گے نہ پیچھے ہٹیں گے، ہمارے اپوزیشن لیڈر پارلیمنٹ کی نمائندگی کرتےہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمرایوب کو بانی پی ٹی آئی سےملاقات کی اجازت نہیں دی گئی، ہم کسی طور پرڈرے نہیں ہے، آئینی اورقانونی جنگ جاری رکھیں گے، پیپلزپارٹی اپنا ڈبل اسٹینڈرڈ ختم کرے۔
اسد قیصر نے کہا کہ پیپلزپارٹی پی ٹی آئی کےساتھ ہونےوالی زیادتیوں پرکیوں بات نہیں کرتی؟
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد انتظامیہ نے پی ٹی آئی کے آج ہونے والے جلسے کا عدم اعتراض سرٹیفکیٹ (این او سی) معطل کردیا تھا، اسلام آباد انتظامیہ کے ترجمان نے بتایا تھا کہ سیکیورٹی صورتحال اور محرم الحرام کے باعث این او سی معطل کیا گیا ہے، ترجمان نے واضح کیا تھا کہ این او سی کی معطلی کا فیصلہ شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ دو روز قبل ہی اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں جلسہ کرنے کی اجازت دی تھی جبکہ این او سی جاری ہونے پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما عامر مسعود مغل کی اس حوالے سے درخواست نمٹا دی تھی۔
قبل ازیں آج ہی پاکستان تحریک انصاف نے جلسے کا عدم اعتراض سرٹیفکیٹ (این او سی) معطل کرنے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا تھا، تحریک تحفظ آئین کے کوآرڈینیٹر اخونزداہ حسین یوسفزئی کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا کہ عدالتی حکم کے باوجود ترنول جلسے کا این او سی معطل کرنا توہین عدالت ہے ، عدالت این او سی معطل کرنے والوں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے۔
مزید کہا گیا کہ ڈی سی اسلام آباد نے 4 جولائی کو عدالت کو بتایا کہ این او سی جاری کردیا گیا، عامر مغل سرکاری حکام کو جلسہ گاہ کے وزٹ پر لے جانے کے لیے ڈی سی آفس گئے۔
درخواست میں کہا گیا کہ عامر مغل کو پولیس نے ڈی سی آفس سے گرفتار کرلیا، اسلام آباد پولیس کے ٹوئٹ سے معلوم ہوا کہ جلسہ کا این او سی منسوخ کر دیا گیا۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ بعدازاں ڈی سی اسلام آباد نے کل این او سی منسوخ کرنے کا لیٹر بھیج دیا، عدالتی حکم کے باوجود ترنول جلسے کا این او سی معطل کرنا توہین عدالت ہے۔
قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے جلسے کا نوٹی فکیشن معطل کر دیا گیا جو افسوس ناک ہے، ڈی سی اسلام آباد بتا دیں کس کے اشارے پر چل رہے ہیں؟
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ڈی سی اسلام آباد اس حکومت کے ٹاؤٹ بنے ہوئے ہیں، آج ہمارے سیاسی کمیٹی کی میٹنگ ہے، ہم آج اپنا لائحہ عمل دیں گے، ہم ایک بات بتا رہے ہم پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں۔
خیال رہے کہ 2 روز قبل رہنما عمر ایوب نے کہا تھا کہ 6 جولائی کو اسلام آباد میں تاریخی جلسہ کریں گے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ 6 جولائی کو اسلام آباد میں بہت بڑا جلسہ کرنے جارہے ہیں، جلسہ عمران خان کی رہائی کے لیے اور مہنگائی کے خلاف ہوگا۔
انہوں نے کہا تھا کہ 6 جولائی کو اسلام آباد میں جلسہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے پلیٹ فارم سے ہوگا، عوام اپنے مستقبل کے تحفظ کے لیے ہر صورت اس میں شرکت کریں