محققین کی ٹیم نے ایک ایسا اے آئی ماڈل تیار کیا ہے جو نوعمروں میں نفسیاتی عوارض کا پتہ لگانے کے لیے دماغی اسکینز کا تجزیہ کر سکتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہانگ کانگ سے تعلق رکھنے والی ریسرچ ٹیم نے ایسا اے آئی ماڈل تیار کیا ہے جو دماغی اسکینز کا تجزیہ کرکے نوعمروں میں ذہنی عارضوں جیسے ڈپریشن، پریشانی، اے ڈی ایچ ڈی، موڈ کی خرابیوں اور سائیکوسس کا پتہ لگا سکتا ہے۔
ہانگ کانگ پولی ٹیکنک یونیورسٹی میں ہیلتھ ٹیکنالوجی کے پروفیسر انکی کیو نے کہا کہ ان کی ٹیم کا تیار کردہ ماڈل ممکنہ طور پر ایسے افراد کی شناخت کے لیے کلینیکل اسکریننگ ٹول کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے جن کو نفسیاتی امراض کا زیادہ خطرہ ہے تاکہ ہم ان کا جلد از جلد علاج کر سکیں۔
چیٹ جی پی ٹی کی طرح یہ ماڈل بھی مصنوعی نیورل نیٹ ورکس پر مبنی ہے۔ یہ ایک قسم کی اے آئی ٹیکنالوجی ہے جو انسانی فیصلہ سازی کے عمل کی نقل کرتی ہے۔ ٹیم نے اسے دماغی سرکٹس کی نشاندہی کرنے کی تربیت دی جو دماغی بیماری کی پیش گوئی کرتے ہیں۔
ماڈل کو تربیت دینے کے لیے انکی کیو اور اس کے ساتھیوں نے مختلف بیک گراؤنڈ سے تعلق رکھنے والے اور طبی کیسز کے حامل 8 سے 21 سال کی عمر کے 1100 نوجوانوں کا ڈیٹا استعمال کیا۔