اقوامِ متحدہ کے سربراہ نے کہا ہے کہ موسمیاتی تغیر سے نمٹنے میں مدد کے لیے دنیا بھر میں فاسل ایندھن کے اشتہارات پر پابندی عائد کر دینی چاہیئے۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونیو گتریس نے کوئلہ، تیل اور گیس کمپنیوں کو موسمیاتی بحران کا سبب قرار دیتے ہوئے ان کے اشتہارات پر پابندی عائد کرنے پر زور دیا۔
سربراہ یو این کی جانب سے تنبیہ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب یورپی یونین کی موسمیاتی تغیر کی مانیٹرنگ سروس نے بتایا ہے کہ گزشتہ 12 ماہ سال در سال موازنے میں گرم ترین ریکارڈ کیے گئے اور اس دوران درجہ حرارت صنعت کاری کے دور سے پہلے سے اوسطاً 1.63 ڈگری سیلسیئس زیادہ رہا۔
اینٹونیو گتریس کا کہنا تھا کہ موسمیاتی بحران کے گاڈ فادر (فاسل فیول انڈسٹری) ریکارڈ منافع کما رہے ہیں۔
انہوں نے تمام ممالک پر زور دیا کہ فاسل ایندھن کمپنیوں کے اشتہارات پر پابندی عائد کریں۔ ساتھ ہی نیوز میڈیا اور ٹیکنالوجی کمپنیوں پر بھی زور دیا کہ وہ فاسل ایندھن کے اشتہارات لینا بند کریں۔
اقوام متحدہ کے ایک ذیلی ادارے ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنازیشن (ڈبلیو ایم او) نے بھی خبردار کیا تھا کہ آئندہ پانچ برسوں میں کم از کم ایک بار ایسا ہونے کا 80 فی صد امکان ہے کہ سال میں اوسط درجہ حرارت پری-انڈسٹریل دور سے 1.5 ڈگری سیلسیئس تجاوز کر جائے۔ اس اضافے کو روکنے کے لیے عالمی رہنماؤں نے 2015 میں عہد کیا تھا۔