google.com, pub-3199947851844297, DIRECT, f08c47fec0942fa0 چمن میں صورتحال بدستور کشیدہ - UrduLead
منگل , دسمبر 24 2024

چمن میں صورتحال بدستور کشیدہ

بلوچستان کے سرحدی شہر چمن میں صورتحال بدستور کشیدہ رہی، پُرتشدد مظاہروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان جھڑپیں جمعہ کو مسلسل تیسرے روز بھی جاری رہیں، جس کے نتیجے میں مزید 8 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 20 افراد زخمی ہوگئے۔

رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے مظاہرے اور ریلیوں کے دوران مبینہ طور پر سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے اور سیکیورٹی حکام پر حملہ کرنے پر 45 افراد کو گرفتار کر لیا۔

سرکاری عمارتوں پر حملہ اور تشدد کے سبب کوئٹہ اور چمن کے درمیان مسافر ٹرین سروس معطل رہی، پاکستان ریلوے کے سینئر حکام نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جمعہ کو سیکیورٹی وجوہات کے سبب چمن سے کوئی بھی ٹرین روانہ نہیں ہوئی۔

حکام کا کہنا تھا کہ قبائلی عمائدین کی طرف سے اس یقین دہانی کے برعکس کہ مظاہروں مخصوص علاقے تک محدود رکھیں گے، جہاں وہ اپنے مطالبات کے لیے کئی مہینوں سے دھرنا دے رہے ہیں، لیکن غیر متوقع طور پر مظاہرین لاٹھیوں سے لیس مختلف سڑکوں پر آگئےاور کھلی ہوئی دکانوں پر پتھراؤ شروع کر دیا۔

دھرنے کے شرکا حکومت کے اس فیصلے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، جس میں صرف درست پاسپورٹ اور ویزہ رکھنے والوں کو چمن سرحد پار کرنے کی اجازت دی گئی ہے، اس سے پہلے پاکستانی اور افغان شہری اپنے شناختی کارڈ دکھا کر سرحد پار کرتے تھے۔

پرتشدد مظاہروں کے باعث جمعہ کو کاروباری مراکز اور متعدد سرکاری دفاتر بند رہے، بینک بھی کئی روز تک بند رہے، بینک کے ایک حکام نے بتایا کہ نیشنل بینک نے یہاں تک چمن برانچ کے کام کو جاری رکھنے کو یقینی بنانے کے لیے اپنے عملے کو قلعہ عبداللہ منتقل کر دیا ہے، مشتعل مظاہرین نے صبح کھلنے والی کچھ دکانوں کو زبردستی بند کروا دیا۔

سیکیورٹی فورسز بشمول لیویز، پولیس اور فرنٹیئر کور نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی جو سیکیورٹی اہلکاروں پر لاٹھیوں سے حملہ کیا، چمن میں تعینات سینئر پولیس افسر نے بذریعہ فون بتایا کہ جھڑپوں میں 8 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت کم از کم 20 افراد زخمی ہوئے، جبکہ گزشتہ چند روز کے دوران زخمیوں کی مجموعی تعداد 60 ہو گئی۔

محکمہ قانون کے ایک اہلکار نے تصدیق کی کہ سیکیورٹی فورسز نے مظاہروں کے دوران پولیس اور لیویز پر حملہ کرنے والے 45 افراد کو گرفتار کیا۔

About Aftab Ahmed

Check Also

ملک کاروبار دوست نہیں رہا: پاکستان بزنس فورم

پاکستان بزنس فورم نے سال 2024 کو بزنس کمیونٹی اور عوام کے لیے مشکل ترین …