پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے بانی چیئرمین عمران خان ریاست مخالف ٹوئٹ کیس میں شامل تفتیش ہوگئے اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی ٹیم نے اڈیالہ جیل راولپنڈی میں سابق وزیراعظم سے پوچھ گچھ کی۔
رپورٹ کے مطابق بانی پی ٹی آئی اپنے وکلا ظہیر عباس اور انتظار پنجوتھا کی موجودگی میں شامل تفتیش ہوئےاور اپنے وکلا کی موجودگی میں ایف آئی اے تفتیشی ٹیم کے سوالوں کے جوابات دیے۔
ایف آئی اے ٹیم عمران خان سے تفتیش کے بعد اڈیالہ جیل سے واپس روانہ ہوگئی، تفتیشی ٹیم میں ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے ایاز احمد اور سب انسپکٹر منیب شامل تھے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز عمران خان نے متنازع ٹویٹ کے معاملے کی تفیش میں شامل ہونے سے انکار کردیا تھا جب کہ عمران خان سے تحقیقات کے لیے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کی ٹیم اڈیالہ جیل پہنچی تھی۔
بانی تحریک انصاف نے ایف آئی اے ٹیم کی تفتیش میں شامل ہونے کو وکلا کی موجودگی سے مشروط کردیا تھا، اس کے بعد ایف آئی اے ٹیم سابق وزیر اعظم سے تحریری انکار کے بعد جیل سے واپس روانہ ہوگئی تھی۔
ایف آئی اے کی ٹیم چند دن قبل بھی عمران خان سے تفتیش کے لیے اڈیالہ پہنچی تھی، تاہم سابق وزیر اعظم نے ایف آئی اے کے سوالات کا جواب دینے سے انکار کر دیا تھا اور اپنے وکلاکی موجودگی میں سوالات کے جوابات دینے پر اصرار کیا تھا۔
واضح رہے کہ 30 مئی کو وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ایکس اکاؤنٹ سے شیخ مجیب الرحمٰن کی ویڈیو شیئر کرنے کے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی تھیں۔
ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے عمران خان کے ایکس اکاؤنٹ سے شیخ مجیب الرحمٰن کی ویڈیو شیئر کرنے کے معاملے کی تحقیقات شروع کردی تھی جس کے لیے عمر ایوب، گوہر خان اور رؤف حسن سے پوچھ گچھ کی جاچکی ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے اس امر کی تحقیق کرے گی کہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی کے ایکس اکاؤنٹ سے ویڈیو کس نے، کیوں اور کیسے شیئر کی؟
ایف آئی اے، سابق وزیر اعظم کا ایکس اکاؤنٹ بند کرنے کے حوالے سے امور کا بھی جائزہ لے گی۔