حکومت رئیل اسٹیٹ سیکٹر کوٹیکس نیٹ میں لانے اور جائیداد بیچنے اور خریدنے والے فائلرز اور نان فائلرز دونوں کےلیے ٹیکس کی شرحوں میں اضافے کی مختلف تجاویزپر غور کر رہی ہے
ذاتی غیر منقولہ جائیداد کی تعریف تبدیل کرنے پر بھی غور، مختلف شہروں میں رئیل اسٹیٹ کی قدر کے گوشواروں میں بھی اضافہ کیاجاسکتا ہے۔
5کروڑ تک کی مالیت کی جائیدادوں پر تین فیصد، 7 کروڑ تک 4 فیصد اور 10 کروڑ کی جائیدادوں پر 7 فیصد ٹیکس جائیداد بیچنے والوں سے لیاجائےگا۔ کیپٹل گین کو انکم میں شامل کرنا زیر غورکرنا ہے۔
آئی ایم ایف کی جانب سے پروگریسو ٹیکسیشن کے تقاضوں کے تحت ایف بی آر جائیدادوں کے لین دین پر 5کروڑ تک کی مالیت کی جائیدادوں پر تین فیصد، 7 کروڑ تک کی مالیت کی جائیدادوں پر 4 فیصد اور 10 کروڑ کی جائیدادوں پر 7 فیصد ٹیکس بیچنے والوں سے لیاجائےگا ۔