حال ہی میں شائع ہوئی ایک نئی رپورٹ نے اس بات پر روشنی ڈالی ہے کہ سوشل میڈیا نوجوانوں کی زندگیوں میں کیا منفی اور مثبت کردار ادا کر رہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کیلیفورنیا میں کامن سینس میڈیا اور ہوپ-لیب کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق، سوشل میڈیا جہاں نوجوانوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہورہا ہے وہیں اس کے فوائد کو بھی مدنظر رکھنا چاہیے جیسے سماجی رابطے، آزادی اظہار اور معلومات تک رسائی وغیرہ۔
ہوپ-لیب میں ریسرچ ڈیپارٹمنٹ کی سربراہ، ایمی گرین نے کہا کہ سوشل میڈیا اور نوجوانوں کی ذہنی صحت سے متعلق زیادہ تر بحث اور خبروں کی سرخیاں صرف نقصانات پر مرکوز ہوتی ہیں لیکن یہ تحقیق ظاہر کرتی ہے کہ یہ معاملہ صرف نقصانات تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ کافی پیچیدہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم واقعی نوجوانوں کی فلاح و بہبود کو بہتر بنانا چاہتے ہیں تو ہمیں ان کے تجربات کو سننا ہوگا اور اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ ہم نادانستہ طور پر سوشل میڈیا کے اہم مثبت فوائد تک ان کی رسائی میں رکاوٹ تو نہیں بن رہے۔
محققین کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ذہنی صحت کے بحران جیسے اضطراب، ڈپریشن، خودکشی کے خیالات یا کوششوں کی وجہ سے سوشل میڈیا مسلسل عالمی اور قومی سطح پر ہونے والے بحثوں یا تحقیقات کا مرکز رہا ہے حالانکہ ذہنی صحت کے مسائل میں کئی دیگر اہم عوامل بھی کارفرما ہوتے ہیں۔