وفاقی ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے جامعہ کراچی کے تحقیقی ادارے آئی سی سی بی ایس میں جاری صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے-
ہائر ایجوکیشن کمیشن کے قائم مقام ایگزیکٹو ڈائریکٹر اویس احمد نے جامعہ کراچی کے وائس چانسلر کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ آئ سی سی بی ایس جو نہ صرف پاکستان بلکہ وسیع تر مسلم دنیا میں ایک باوقار مقام رکھتا ہے،
ایچ ای سی نے گزشتہ دو دہائیوں میں ، ترقی، اور تحقیقی گرانٹس کے لحاظ سے کافی مقدار میں فنانسنگ وقف کی ہے۔ حالیہ واقعات نے مرکز کے نظم و نسق، انتظامی پروٹوکول اور مجموعی حیثیت کے حوالے سے سنگین خدشات کو جنم دیا ہے۔
بدانتظامی، گورننس کی خرابیوں، مالی بے ضابطگیوں، آڈٹ کے مشاہدات اور وسیع پیمانے پر تنقید کی رپورٹیں اندرونی انتشار، آپریشنل نااہلیوں اور انتظامی بے ترتیبی کی پریشان کن داستان کو پیش کرتی ہیں۔
یہ مسائل نہ صرف معزز مرکز کی ساکھ کو ختم کر رہے ہیں بلکہ بڑے علمی برادری کی ساکھ پر بھی منفی اثر ڈال رہے ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ انتہائی مایوسی کے اظہار کے ساتھ، آپ کی توجہ اس حقیقت کی طرف مبذول کرائی جاتی ہے کہ HEC کو 6 مئی 2024 کو منعقدہ ایگزیکٹو بورڈ کی آخری اجلاس کے بارے میں باضابطہ طور پر مطلع نہیں کیا گیا تھا، اور نہ ہی 13 مئی 2024 کی ای میل کا کوئ وصول کنندہ تھا۔
جان بوجھ کر ایچ ای سی کو ایسے معاملات سے آگاہ نہ کرنا نہ صرف پریشان کن ہے بلکہ انتظامیہ کی نیت پر بھی شکوک پیدا کرتا ہے۔
مزید برآں، سرکلر ریزولوشن ای میل کے ساتھ ساتھ آفس آرڈر کے اجراء کی تاریخ بھی اسی طرح کی ہے یعنی 13 مئی 2024، اور ایگزیکٹو بورڈ کی آخری اجلاس کے منٹس کو ابھی تک جاری نہیں کیا گیا ہے۔
مزید یہ کہ آئی سی سی بی ایس کے قوانین کے سیکشن 4(بی) کے مطابق ایگزیکٹو بورڈ کو سلیکشن بورڈ کی سفارشات پر ڈائریکٹر، آئی سی سی بی ایس کی تقرری کا اختیار حاصل ہے، اور یہ کہ قائم مقام بنیادوں پر ڈائریکٹر کی تقرری کے لیے قوانین میں کوئی شق موجود نہیں ہے۔
پیش نظر رکھتے ہوئے، ایچ ای سی ڈائریکٹر، آئی سی سی بی ایس کی تقرری کے غیر قانونی نوٹیفکیشن کی توثیق نہیں کرتا ہے اور سفارش کرتا ہے کہ جلد از جلد ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس بلایا جائے تاکہ ایسے تمام مسائل بشمول ریگولر کے عہدے کے لیے پہلے شائع کیے گئے اشتہار کو واپس لیا جائے۔