بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سمیت مختلف اضلاع میں گرچ چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش اور ژالہ باری کا سلسلہ جاری ہے، اس دوران مختلف حادثات ہلاکتوں کی تعداد 22 ہوگئی۔
رپورٹ کے مطابق 27 اپریل کو وادی کوئٹہ میں دن بھر موسلا دھار بارش، گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش اور ژالہ باری ہوئی جس کے نتیجے میں مرکزی سڑکیں اور گلیوں میں پانی بھر گیا۔
سیلابی ریلے میں متعدد مکانات بہہ گئے جس کے باعث مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر ٹریفک بلاک ہوگئی۔
ایران سے مائع پیٹرولیم گیس لے جانے والا بڑا ٹینکر ضلع نوشکی میں کوئٹہ تفتان ہائی وے کے سیلابی پانی میں ڈوبنے سے الٹ گیا اور ندی میں گر گیا، سیلاب کے تیز بہاؤ نے ٹینکر مرکزی شاہراہ سے دور دھکیل دیا، جس سے ڈرائیور ٹینکر پر کنٹرول نہ رکھ سکا اور وہ بھی ندی میں جا گرے تاہم ڈرائیور اور گاڑی میں موجود دیگر افراد جان بچانے میں کامیاب رہے۔
دریائے بولان، دریائے ناری گج مولا اور دیگر موسمی دریا میں سیلابی پانی کا تیز بہاؤ رہا کیونکہ جن علاقوں سے یہ نکلتے ہیں وہاں بھی شدید بارشیں ہو رہی تھیں۔
زیارت، کوئٹہ، قلات، کان مہترزئی، پشین اور شمالی بلوچستان کے کچھ دیگر علاقوں میں درجہ حرارت گر گیا، لوگ اپنے گھروں کو گرم رکھنے اور گرم کپڑے پہننے کے لیے گیس کے ہیٹر آن کرنے پر مجبور ہوگئے۔
زیارت، پشین، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ، ژوب، شیرانی، خانوزئی، ہرنائی، سبی، مستونگ، قلات، خضدار، جھل مگسی، ڈیرہ مراد جمالی، خاران، چاغی، نوشکی، واشوک، چمن، مچھ اور دیگر کئی علاقوں میں بھی شدید بارش ہوئی۔
صوبائی دارالحکومت، جو کہ بارشوں کے گزشتہ دو وقفوں کے دوران بری طرح متاثر ہوا تھا، ایک بار پھر سیلاب کی نذر ہوگیا، رات بھر ہونے والی موسلا دھار بارش نے نہ صرف نشیبی علاقوں میں بلکہ کوئٹہ کے اہم علاقوں میں بھی بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی۔
جناح روڈ، قندھاری بازار، لیاقت روڈ، پرنس روڈ، زرغون روڈ، سرکی روڈ اور گوالمنڈی سمیت مرکزی شہر کی تقریباً تمام سڑکیں بارش کے پانی میں ڈوب گئیں۔
ادھر محکمہ موسمیات نے کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ مزید بارش کی پیشگوئی کی ہے۔